آئوٹ آف فارم بھارت کو ان فارم افغان ٹیم کا چیلنج درپیش

اختر علی خان

ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں آج دوسرا اور مجموعی طور پر ٹورنامنٹ کا 33واں میچ جیت کی متلاشی بھارت اور افغانستان کے درمیان کھیلا جائے گا، افغانستان کی ٹیم اب تک ٹورنامنٹ میں تین میچ کھیل کر دو میچ جیت کر پوائنٹس ٹیبل پر اچھی پوزیشن موجود ہے جبکہ بھارت اب تک کھیلے گئے تمام میچوں میں شکست سے دوچار ہے، بھارت کی بیٹنگ لائن اس پورے ٹورنامنٹ میں اب تک اپنا جلوہ دکھانے میں ناکام رہی ہے اور بھارتی کیمپ پرامید ہے کہ آج کے میچ میں کے ایل راہول آج کے میچ میں ٹاپ آرڈر میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم کو اچھا آغاز فراہم کرینگے

بھارتی ٹیم میں ایک تبدیلی بھی متوقع ہے اور کہا جا رہا ہے کہ آشان کشن کو ٹیم میں شامل کرتے ہوئے اسے مڈل آرڈر میں آزمایا جائے گا جبکہ روہیت شرما کو دوبارہ اوپننگ پر لایا جائے گا یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ سوریا کمار یادیو کو ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے تاہم اس کیلئے ڈراپ کسے کیا جائے گا یہ ابھی تک سامنے نہیں آسکا ہے، بھارت کی بیٹنگ لائن کی طرح بائولنگ لائن بھی اب تک ناکامی سے دوچار ہے جسپریت بمراہ اب تک تن تنہا مخالف ٹیموں کیلئے خطرہ بنے ہوئے ہیں تاہم وہ اکیلے کچھ بھی کرسک رہے ہیں ممکن ہے کہ آج کے میچ میں بھارتی بائولنگ لائن میں کچھ تبدیلیاں کی جائیں

دوسری جانب اگر افغانستان کی ٹیم کو دیکھا جائے تو باوجود اس کے کہ انہیں پاکستان کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کی بائولنگ اور بیٹنگ کارکردگی قابل تعریف ہے اب تک کے کھیلے گئے تینوں میچوں میں افغان بیٹرز نے اٹیکنگ کرکٹ کھیلی ہے جس کی وجہ سے تمام میچوں میں افغانستان مخالف ٹیموں کے خلاف ایک چیلنجنگ ہدف دینے میں بھی کامیاب رہا ہے ، افغانستان کرکٹ ٹیم کے سینئر تجربہ کار بیٹر اور سابق کپتان اصغر افغان کیونکہ اب ریٹائر ہو چکے ہیں تو ممکن ہے کہ ان کی خالی کی گئی جگہ پر آج کے اہم میچ کیلئے عثمان غنی کو ٹیم کا حصہ بنایا جائے اگر آج کے میچ کیلئے مجیب الرحمان فٹ ہو جاتے ہیں تو یہ بات طے ہے کہ افغانستان کی ٹیم بھارت کیخلاف تین کوالٹی سپنرز کے ساتھ میدان میں اترے گی ، ٹیم کے تجربہ کار آل رائونڈر راشد خان اب تک بائولنگ میں مخالف ٹیموں کیلئے خطرے کی علامت بنے ہوئے ہیں اور آج کے میچ میں بھی راشد خان بھارتی بلے بازوں کیلئے ڈرائونا خواب ثابت ہوسکتے ہیں۔یاد رہے کہ آج اگر بھارت کی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس کے سیمی فائنل مرحلے تک رسائی کے تمام امکانات ختم ہو جائینگے۔

error: Content is protected !!