سابق ٹیسٹ کرکٹر آفتاب بلوچ کو سوسائٹی قبرستان میں سپردِ خاک کر دیاگیا،قبل ازیں ان کی نماز جنازہ رحمانیہ مسجد طارق روڈ پر ادا کی گئی، نماز جنازہ کے شرکا میں سابق ٹیسٹ کرکٹر شعیب محمد،کے سی سی کے سابق صدر پروفیسر اعجاز فاروقی، پی سی بی کے جنرل منیجر کرکٹ آپریشنز سندھ راحت علی شاہ،سندھ کرکٹ ایسوسی ایشن کے بورڈ آف گورنرز کے ارکان جمیل مغل،فاروق شاہ، سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرقیب،کوارڈینیٹر ظفر احمد،اقبال منیر،امین لاکھانی اور عقیل میمن سمیت دیگر کھلاڑی اور آفیشلز بھی شامل تھے،
واضح رہے کہ 68 سالہ آفتاب بلوچ دل کا دورہ پڑنے کے بعد کوویڈ19 کا شکار بھی ہوگئے تھے، وہ مقامی اسپتال کے آئی سی یووارڈ میں وینٹیلیٹر پر تھے، تاہم ڈاکٹروں نے ان کے حوالے سےجواب دے دیا تھا، آفتاب بلوچ نے 16 برس کی عمر میں 1969 میں نیوزی لینڈ کے خلاف پہلا ٹیسٹ کھیلا تھا،آفتاب بلوچ نے اپنا دوسرا اور آخری ٹیست 1975 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلا ،آفتاب بلوچ400 کلب کے ممبر بھی تھے،
انہوں نے 1973 میں فرسٹ کلاس کرکٹ میں سندھ کی نمائندگی کرتے ہوئے بلوچستان کے خلاف 428 رنز بنائے، انہوں نے یہ یادگار اننگ کھیل کر 7 ویں بڑے اسکورر ہونے کا بھی اعزاز حاصل کیا تھا،انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ کے 172 میچز کی 266 اننگز کھیلیں، 20 سینچریز اور 45 ففٹیز کی مدد سے 9171 رنز بنائے اور 223 وکٹیں حاصل کیں۔