پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی تشکیل شدہ الیکشن کمیٹی کت زیراہتمام بارہ فروری کوپشاورمیں ہونیوالے کے پی اولمپک ایسوسی ایشن کے انتخابات کیلئے جوڑتوڑاپنی عروج پرہے اوردونوں کی جانب سے ایسوسی ایشنزکےباراکین کیساتھ رابطوں کا سلسلہ وسیع تر ہوتا جارہا ہے اور اہم حکومتی عہدیداربھی میدان میں کھودپڑے ہیں جوپس پردہ رہتے ہوئےاپنے من پسند شخصیت کو لانے کیلئے لنچ اور ڈنر پارٹیوں سمیت فنڈز دینے کی یقین دہانیوں میں بھی مصروف عمل ہیں.جبکہ مختلف ایسوسی ایشنز کو دبائو میں لانے کیلئے انہیں سالانہ گرانٹ اینڈ ایڈ کے حوالے سے بھی آگاہ کیا جارہا ہے۔
صدارتکے عہدےپرسابق صوبائی وزیرسید عاقل شاہ اورصوبائی کراٹے ایسوسی ایشن کے صدرخورشیدخان جبکہ سیکرٹری شپ کیلئے ذوالفقارعلی بٹ اورشاہدشنواری کےمابین مقابلہ ہوگا۔اسکے علاوہ مختلف عہدوں پرکئی آفرادمدمقابل ہیں۔پر ذرائع کے مطابق اولمپک ایسوسی ایشن کے عہدوں پر انتخابات کے حوالے سے ایسوسی ایشن کے عہدیدار بھی پریشانی کا شکار ہیں کیونکہ ایک طر ف حکومتی امیدوار ہے جبکہ دوسری طرف کھیلوں کے دنیا کے پرانے کھلاڑی ‘ دونوں اطرف سے اکثریت حاصل کرنے کیلئے یقین دہانیوں کا سلسلہ بھی جاری و ساری ہے جبکہ اس صورتحال میں سپورٹس ڈائریکٹریٹ سمیت بعض اعلی عہدوں پر تعینات بیورو کریٹس بھی ذہنی تنائو کا شکار ہیں کہ انتخابی نتائج حاصل نہ ہونے پر انہیں بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے
ذرائع کے مطابق ایسوسی ایشنز کے عہدیداروں کو سپورٹس پالیسی کے حوالے سے بھی دونوں اطراف کے حامی نت نئی توجیحات پیش کررہے ہیں ایک طرف کہا جارہا ہے کہ اگر ووٹ نہیں دیا تو گرانٹ اینڈ ایڈ نہیں ملے گا تو دوسری طرف ایسوسی ایشن کے ممبران کو یقین دہانیاں کرائی جارہی ہیں کہ پالیسی میں لچک پیدا کی جاسکتی ہیں جبکہ اس میں ترامیم بھی ممکن ہے.
اس صورتحال نے بعض ایسے ایسوسی ایشنز جن کی کارکردگی فیلڈ میں نہ ہونے کے برابر ہیں اور ان کے آڈٹ رپورٹ بھی کئی سال سے مکمل نہیں وہ اپنے آپ کو ان کرانے کے چکروں میں مصروف عمل ہیں.ان انتخابات میں پہلی مرتبہ باقاعدہ ووٹ بیلٹ پیپرزکے ذریعے پول پونگے۔بعض ایسی ایسوسی ایشنزبھی ہیں جنکےعہدیداروں کےمابین ااختلافات تھے جن کے صدورنے اپنااختیارات استعمال کرتے ہوئے سیکرٹری ودوسر عہدیدارکوووٹ سےمحروم کرتے ہوئے کسی ہم۔خیال افرادکونمائندہ منتخب کیاہے جو ووٹ پول کرسکیں گے۔