پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائز کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے آسٹریلوی کھلاڑی جیمز فوکنر کو آئندہ لیگ میں نہ کھلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی سی بی اور کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ جیمز فوکنر کو آئندہ پی ایس ایل میں نہ کھلانے پر پی سی بی اور فرنچائز میں اتفاق ہوا ہے۔
اس میں کہا گیا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل کے دوران برے برتاؤ سے متعلق جیمز فوکنر کے الزامات غلط ہیں۔
اس میں کہا گیا کہ پیسے ادا نہ کرنے کے فوکنر کے الزامات غلط ہیں، آئندہ جیمز فوکنر کو پی ایس ایل ڈرافٹنگ میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ جیمز فوکنر نے پی سی بی اور پی ایس ایل کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، فوکنر کے انگلینڈ میں آف شور اکاؤنٹ میں رقم ٹرانسفر کی گئی۔
مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا کہ دسمبر میں جیمز فوکنر کے ایجنٹ نے برطانیہ کے اکاؤنٹ کی تصدیق کی اور اسی اکاؤنٹ میں ادائیگیاں کرنے کا کہا۔
اس میں کہا گیا کہ جیمز فوکنر سمیت تمام کھلاڑیوں کو عزت دی، جیمز فوکنر کے رویے پر افسوس ہوا ہے۔
پی سی بی کے مطابق جیمز فوکنر نے پیسوں کا مطالبہ پورا کیے جانے تک جمعے کو ملتان سلطانز کے خلاف میچ کھیلنے سے انکار کیا۔
کرکٹ بورڈ کے مطابق اکاؤنٹ میں پیسے جمع کروائے جانے کے باوجود جیمز فوکنر آسٹریلیا میں اپنے اکاؤنٹ میں دوبارہ ادائیگی پر اصرار کرتے رہے، آسٹریلوی کھلاڑی کے اکاؤنٹ میں پیسے ڈالنے کا مطلب ان کو دوبار ادائیگی تھا۔
اس سے قبل کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا حصہ آسٹریلوی کھلاڑی جیمز فوکنر نے پی ایس ایل سیون سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پی ایس ایل میں پی سی بی نے میرے معاہدے اور معاوضے کی پاسداری نہیں کی۔
بعدازاں آسٹریلوی کھلاڑی کے جھوٹے اور گمراہ کن الزامات کا پی سی بی کی جانب نوٹس لیا گیا۔
ذرائع نے بتایا تھا کہ جیمز فولکنر کے ہوٹل سے چیک آؤٹ کے وقت پی سی بی کو اس کا ازالہ کرنا پڑا جبکہ آسٹریلوی کرکٹر نے امیگریشن حکام سے بھی بدتمیزی کی۔