رپورٹ کے مطابق 35 سالہ عامر خان اولمپکس 2004 میں 17 سال کی عمر میں رنگ پر اترے اور ان گیمز میں وہ برطانوی ٹیم میں واحد باکسر تھے۔اولمپک گیمز میں شان دار کارکردگی کے بعد عامر خان باکسنگ کی دنیا میں مشہور ہوئے اور دنیا بھر میں مداحوں کی تعداد میں بے پناہ اضافہ ہوا۔انہوں نے پروفیشنل مقابلوں میں مسلسل 18 فتوحات حاصل کیں اور اپنے اکثر حریفوں کو اپنے مخصوص دا سے ناک آئوٹ کردیا۔عامر خان کو 2008 میں بیرڈیس پریسکوٹ سے غیرمتوقع طور پر ناک آئوٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا، جس کے بعد وہ امریکا چلے گئے اور مشہور ٹرینر فریڈی روچ کے ساتھ ٹریننگ کی۔پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے 2008 میں کیریئر کی پہلی شکست کے 10 ماہ بعد مانچسٹر ارینا میں ڈبلیو بی اے لائٹ ویلٹرویٹ ٹائٹل کے مقابلے میں اینڈیاس کوٹیلنک کو شکست دی۔
انہوں نے 2011 میں زیب جودا سے کامیابی کے ساتھ آئی بی ایف بیلٹ جیت لی اور یونیفائیڈ چمپیئن کا اعزاز حاصل کیا۔عامر خان نے اپنے کیریئر میں مارکوس میڈانا، ڈیوون الیگزینڈر اور لوئس کولیزو جیسے سخت حریفوں کے خلاف مثالی کامیابیاں حاصل کیں، جس کے بعد انہیں برطانیہ کے عظیم باکسرز میں شمار کیا جانے لگا۔انہیں کیریئر میں ناکامیوں کا سامنا بھی کرنا پڑا، جن میں ڈینی گارشیا اور ساول کینیلو الواریز سے ناک آئوٹ اور لیمونٹ پیٹرسن اور موجودہ اسٹار ٹیرینس کرافرڈ سے بھی شکست ہوئی۔عامر خان کو ان شکستوں کے باوجود دلیر باکسرز میں شمار کیا جاتا ہے جو حریف کے چینلج سے کبھی نہیں گھبرایا۔