کشمیر سے تعلق رکھنے والے نوجوان اسپنر مہران ممتاز صرف اپنے مرحوم والد کا خواب پورا کرنے کے لیے کرکٹ کھیلنے راولپنڈی آئے اور پھر یہی کے ہو گئے۔ کرکٹ سے محبت کرنے والے والد کا خواب تھا کہ ان کا بیٹا بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرے۔
ڈومیسٹک سیزن 17-2016 میں انڈر 16 کرکٹ کھیلنے والے مہران ممتاز نےقائداعظم ٹرافی 22-2021 میں ناردرن کی جانب سے فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔ اس دوران انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف پاکستان انڈر 16 کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی۔ وہ رواں سال کھیلے گئے آئی سی سی انڈر 19 کرکٹ ورلڈکپ میں بھی پاکستان انڈر 19 کرکٹ اسکواڈ کا حصہ تھے۔
مہران ممتاز کا کہنا ہے کہ وہ اپنے مرحوم والد کا خواب پورا کرنے کے لیے ملک کی نمائندگی کرنا چاہتے ہیں ۔انہوں نےفاسٹ باؤلر کی حیثیت سے اپنے کرکٹ کیرئیر کا آغاز کیا مگر مقامی کوچ کی ہدایت پر پہلی مرتبہ اسپن باؤلنگ شروع کی ۔ 10 سال کی عمر سے فاسٹ باؤلنگ کرنے والے مہران ممتاز کے لیے یہ تبدیلی آسان نہیں تھی تاہم بحیثیت اسپنر انڈر 16 ٹرائلز میں انتخاب کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہ دیکھنے کا فیصلہ کیا۔
انہیں یقین ہے کہ وہ تینوں طرز کی کرکٹ میں پاکستان کی نمائندگی کرسکتے ہیں۔ پی سی بی پاتھ ویز پروگرام ان جیسے نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام سے کھلاڑیوں کی مالی اور پیشہ ورانہ معاونت ہوگی۔
مہران ممتاز نے 17-2016 میں راولپنڈی انڈر 16 کی نمائندگی کرتے ہوئے 9 میچز میں 25 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ اس کارکردگی کی بنیاد پر انہیں آسٹریلیا کے خلاف قومی انڈر 16 اسکواڈ میں شامل کیا گیا، جہاں انہوں نے تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں چھ وکٹیں حاصل کیں۔
مہران ممتاز نے عمدہ کارکردگی کا تسلسل انڈر 19 سطح پر بھی برقرار رکھا اور گزشتہ سال کھیلے گئے نیشنل انڈر19 ون ڈے ٹورنامنٹ کے چار میچز میں 10 وکٹیں حاصل کیں۔ نیشنل انڈر 19 چیمپئن شپ میں مہران ممتاز نے پانچ میچز میں 14 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
رواں سال آئی سی سی انڈر 19 ورلڈکپ میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے مہران ممتاز نے 3.16 کے اکانومی ریٹ سے پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ اس ایونٹ پر روانگی سے قبل انہوں نے ناردرن کی جانب سے فرسٹ کلاس ڈیبیو کرتے ہوئے بلوچستان کے خلاف سات وکٹیں حاصل کی تھیں۔