پاکستان کے چیف سلیکٹر محمد وسیم نے دورہ سری لنکا کے لیے 18 رکنی قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا اعلان کردیا ہے۔ لیگ اسپنر یاسر شاہ کی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی ہوئی ہے۔
دونوں ٹیموں کے مابین سری لنکا میں کھیلی گئی آخری ٹیسٹ سیریز میں یاسر شاہ نے24 وکٹیں حاصل کرکے پاکستان کو 1-2 سے فتح دلانے میں اہم کردار ادا کیاتھا۔یاسر شاہ نے آخری مرتبہ اگست 2021 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی تھی۔
مکمل فٹنس حاصل کرنے والے یاسر شاہ کے علاوہ سلمان علی آغا کی بھی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں واپسی ہوئی۔ انہوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 4224 رنز بنانے کے ساتھ ساتھ 88 وکٹیں بھی حاصل کررکھی ہیں۔
انجری کے باعث آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ اسکواڈ سے باہر ہونے والے محمد نواز کو دورہ سری لنکا کے لیے دوبارہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا ہے۔
اٹھارہ رکنی قومی ٹیسٹ اسکواڈ میں تین اوپنرز، چار مڈل آرڈر بیٹرز، تین آلراؤنڈرز، دو وکٹ کیپرز، دو اسپنرزاور چار فاسٹ باؤلرز شامل ہیں۔
اعلان کردہ قومی ٹیسٹ اسکواڈ:
بابر اعظم (کپتان)، محمد رضوان (نائب کپتان، وکٹ کیپر)، عبداللہ شفیق، اظہر علی، فہیم اشرف، فواد عالم، حارث رؤف، حسن علی، امام الحق، محمد نواز، نسیم شاہ، نعمان علی، سلمان علی آغا، سرفراز احمد (وکٹ کیپر)، سعود شکیل، شاہین شاہ آفریدی، شان مسعود اور یاسر شاہ
پاکستان اور سری لنکا کے مابین آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں شامل دو میچز گال اور کولمبو میں کھیلے جائیں گے۔ سیریز کا پہلا ٹیسٹ 16 سے 20 جولائی تک گال جبکہ دوسرا 24 سے 28 جولائی تک کولمبو میں کھیلا جائے گا۔ سیریز میں شامل واحد تین روزہ وارم اپ میچ 11 جولائی سے کولمبو میں شروع ہوگا۔
سیریز کے لیے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا تربیتی کیمپ 26 جون سے راولپنڈی میں شروع ہوگا۔ قومی اسکواڈ 6 جولائی کو سری لنکا کے لیے روانہ ہوگا۔
چیف سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ سری لنکا کی کنڈیشنز کو پیش نظر رکھتے ہوئے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا انتخاب کیا گیا ہے۔ یاسر شاہ کی شمولیت سے ہمارا اسپن اٹیک مضبوط ہوا ہے، جنہوں نے پاکستان کے آخری دورہ سری لنکا میں بھی میچ ونر کا کردار ادا کیا تھا۔انہیں ساجد خان کی جگہ اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ نعمان علی پہلے ہی قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ ہیں۔ اسکواڈ میں شامل ہونے والے دوسرے کھلاڑی سلمان علی آغا گزشتہ تین سیزنز سے مستقل قابل ذکر کارکردگی کا مظاہرہ کررہے ہیں، وہ ایک مؤثر آف اسپنر بھی ہیں۔
محمد وسیم نے کہا گو کہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے نتائج آئیڈیل نہیں تھے تاہم بنگلہ دیش کے خلاف کامیابی حاصل کرنے والی ٹیم نے مہمان ٹیم کے خلاف بھی بہتر کرکٹ کھیلی تھی، جس کی وجہ سے انہوں نے اسکواڈ میں زیادہ تبدیلیاں نہیں کیں۔