سابق کپتان قومی کرکٹ ٹیم وسیم اکرم نے کہا ہے کہ میرے خیال میں ون ڈے کرکٹ کو اب انٹرنیشنل کلینڈر سے ختم کر دینا چاہیے۔وسیم اکرم نے کہا کہ کرکٹ حکام کو 50 اوورز کے میچز ختم کرنے پر غور کرنا چاہیے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بحیثیت کمنٹیٹر بھی مجھے اب ون ڈے کرکٹ طویل لگتی ہے، ٹی ٹوئنٹی کھیل آسان ہے چار گھنٹے میں کھیل ختم ہوجاتا ہے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ اب ہر طرف لیگز ہو رہی ہیں اور اس میں پیسہ بھی بہت ہے، اب صرف ٹیسٹ اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ہے، ون ڈے کرکٹ ختم ہو رہی ہے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کھلاڑی چھوٹے فارمیٹ ٹی ٹونٹی اور بڑے فارمیٹ ٹیسٹ پر فوکس کر رہے ہیں، ٹی ٹوئنٹی کے بعد اب ایسا لگتا ہے جیسے ون ڈے میچ کئی دنوں تک ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انگلینڈ میں ہاؤس فل ہوتا ہے پاکستان، بھارت، بنگلہ دیش، سری لنکا اور جنوبی افریقہ میں ون ڈے میچز کے دوران اسٹیڈیمز فل نہیں ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ ایک طریقہ کار کے مطابق ہو رہی ہے میچز بس اب کرانے کی حد تک ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں جنگ رہتی ہے ون ڈے کرکٹ میں پہلے دلچسپی ہوتی تھی، ٹیسٹ کرکٹ ایسا فارمیٹ ہے، جہاں سے آپ ورلڈ الیون میں منتخب ہوتے ہیں۔وسیم اکرم نے ون ڈے کرکٹ سے بین اسٹوکس کی ریٹائرمنٹ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ون ڈے کرکٹ سے ان کا ریٹائر ہونا افسوسناک ہے لیکن میں ان سے متفق ہوں۔