قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ یکے بعد دیگرے وکٹیں گرنے سے پریشر آتا ہے اور سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میں بھی ایسا ہی ہوا۔بابر اعظم نے پوسٹ میچ پریس کانفرنس میں میچ کی صورتحال پر بات کی اور کہا کہ صبح آغاز میں پچ مختلف نہیں تھی، ہلکی بارش کے بعد وکٹ سے اسپنرز کو مدد ملی، پچ کا زیادہ مسئلہ نہیں تھا، ہماری پارٹنر شپ ویسی نہیں لگی جیسی لگنی چاہئیں تھیں۔ان کا کہنا تھا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں ہمیں تحمل کے ساتھ بیٹنگ کرنی چاہیے جو ہماری بیٹنگ میں نظر نہیں آیا، ایک کے بعد ایک وکٹ گرنے سے مجھ پر پریشر آیا لیکن جس طرح جے سوریا نے بولنگ کی انہیں کریڈٹ دینا چاہیے۔انھوں نے سری لنکن بولر کی تعریف کرتے ہوئے مزید کہا کہ پراباتھ جے سوریا بڑھے تحمل کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں اور اس کا انہیں تجربہ بھی ہے، وہ تسلسل کے ساتھ ایک لائن پر بولنگ کرتے ہیں یہی ان کے لیے اہم چیز ہے۔قومی ٹیم کے کپتان نے کہا کہ ماضی میں اچھے ہدف کا تعاقب کیا ہو تو اس سے اعتماد آتا ہے
اسی اعتماد کے ساتھ اس میچ میں آئے تھے، ہمیں یقین تھا کہ ہم اس میچ میں اچھا کر سکتے ہیں لیکن ہمارا بیٹنگ یونٹ تحمل کے ساتھ نہیں کھیلا۔انھوں نے کہا کہ مختلف کنڈیشنز میں اچھی پرفارمنس دے رہے ہیں اور اس میں بہتری بھی آرہی ہے، سری لنکا میں کنڈیشنز آسان نہیں تھیں لیکن یہاں اچھا بھی ہوا ہے اور برا بھی کھیلے ہیں۔ قومی کپتان کا کہنا تھا کہ نعمان علی خاصے تجربہ کار بولر ہیں، تسلسل کے ساتھ بولنگ کرتے ہیں، ان کیساتھ ہمارے پاس یاسر شاہ ہیں اور دیگر نوجوان بولرز بھی بہت آ رہے ہیں، جلد آپ کو نئے چہرے بھی دیکھنے کو ملیں گے۔ بابر اعظم نے مستقبل کی حکمت عملی سے متعلق بات کرتے ہوئے بتایا کہ اب ہمارا فوکس نیدر لینڈز کے خلاف ون ڈے سیریز پر ہو گا
ابھی ہمارے پاس اس سیریز کی تیاری کے لیے تھوڑا ٹائم ہے،کوشش ہوگی کہ مختصر وقت میں ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی کے مطابق خود کو ڈھالیں، زیادہ کرکٹ ہو رہی ہے اس لیے آپ کو جلد ہر فارمیٹ کے مطابق ڈھالنا پڑتا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ہر ایک کا اپنا مائند سیٹ ہے، آپ جتنی زیادہ کرکٹ کھیلتے ہیں اتنا انجوائے کرتے ہیں، ہم کرکٹ پلاننگ کے ساتھ کھیل رہے ہیں اور سب انجوائے کر رہے ہیں۔بابر اعظم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں سیریز ٹو سیریز چلتا ہوں، ابھی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بہت وقت ہے اس لیے کا ذہن میں نہیں ہے۔