فلسطینی خواتین کو باکسنگ سکھانے کے لئے غزہ میں پہلا باکسنگ سنٹر قائم کردیا گیا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی خواتین کو باکسنگ سکھانے کے لیے قائم سنٹر نے اپنے دروازے مزید خواتین کے لیے بھی کھول دیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایک گھر کے گیراج سے دو بچیوں کو باکسنگ کی تربیت دینے سے شروع ہونے والا یہ باکسنگ کلب اب ایک باضابطہ شکل اختیار کر چکا ہے۔باکسنگ گروپ کے بانی اور باکسنگ کوچ اسامہ ایوب نے کہنا تھا کہ وہ اپنے اس کلب کو پہلا فلسطینی باکسنگ سنٹر قرار دیتے ہیں، ان سے 15 سالہ فرح نے 9 سال کی عمر میں باکسنگ کی تربیت لینا شروع کی تھی اب وہ ایک پر اعتماد باکسر بن چکی ہیں اور دبائو سے آزاد ہیں۔
غزہ کی پٹی پر 23 لاکھ فلسطینی آباد ہیں، اس تنگ مگر گنجان آباد فلسطینی شہر کی اسرائیل اور مصر دونوں نے ناکہ بندی کر رکھی ہے، اس پر قائم باکسنگ سنٹر نے اب تربیت کے قواعد اور مدارج کو اپنا لیا ہے، یہ فلسطینی خواتین کا پہلا باکسنگ سنٹرہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا اس وقت 40 کے قریب لڑکیاں باکسنگ کی تربیت پا رہی ہیں۔ باکسنگ کے لیے تمام ضروری سہولتیں موجود ہیں اور دیواریں مشہور باکسنگ ہیروز کی تصاویر سے سجائی گئی ہیں۔