قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلے گئے میچ میں پاکستان کے 193 رنز کے تعاقب میں کیوی ٹیم 7 وکٹوں پر 154 رنز ہی بنا سکی۔ خطرناک بولنگ اٹیک کے سامنے کیوی بیٹنگ لائن جم کر نہ کھیل سکی۔ مڈل آرڈر بلے باز چیپمین کے سوا کوئی بلے باز مزاحمت نہ کر سکا۔
حارث رؤف نے 4 اوورز کے کوٹے میں 27 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں جب کہ زمان خان، عمادوسیم اور شاداب خان نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل قومی ٹیم کے کپتان بابراعظم کی شاندار سنچری کی بدولت پاکستان نے نیوزی لینڈ کو دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں جیت کے لیے 193 رنز کا ہدف دیا ۔
کپتان نے 58 گیندوں پر 101 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی جس میں 11 چوکے اور 3 چھکے شامل تھے۔ بابراعظم نے اننگز کی آخری دو گیندوں پر دو چکے لگا کر سنچری مکمل کی۔
مستقل اوپننگ جوڑی بابر اور رضوان نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 99 رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا۔ رضوان نصف سنچری بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے تو پہ در پہ وکٹیں گرنے سے بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی۔
فخرزمان اور صائم ایوب بغیر کوئی اسکور کیے آؤٹ ہوئے جب کہ عمادوسیم بھی صرف 2 رنز پر چلتے بنے۔ چار وکٹیں جلد گنوانے کے بعد بابر اعظم اور افتخار نے اننگز کو سنبھالا۔
دونوں کھلاڑیوں نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے مجموعے کو 192 تک پہنچایا۔ افتخار احمد نے 19 گیندوں پر 33 رنز کی باری کھیلی جس میں 3 چھکے اور ایک چوکا شامل تھا۔ پاکستان نے مقررہ 20 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 192 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے میٹ ہنری نے 2، رویندرا اور نیشم نے 1، 1وکٹ حاصل کی۔