لندن میں ہونے والی میرا تھن کینیا کے کیلون کیپٹم نے اپنے نام کر لی، دوڑ کا آغاز گرینچ سے ہوا جس میں شرکا کینیری وارف، ٹاور برج اور ٹریفالگر سکوائر سے دوڑتے ہوئے بکنگھم پیلس کے سامنے مال پر پہنچے۔
لندن میراتھون میں ریکارڈ 49 ہزار کھلاڑیوں نے شرکت کی، ریس کا آغاز ہوا تو کھلاڑی تیز تیز چلتے منزل مقصود پر روانہ ہوئے جن میں سے کچھ نے خود کو مختلف کرداروں میں تبدیل کیا ہوا تھا۔
مردوں کا مقابلہ کینیا کے کیلون کیپٹم نے دو گھنٹے ایک منٹ اور پچیس سیکنڈز میں اپنے نام کیا، وہ صرف اٹھارہ سیکنڈز کی دوری سے عالمی ریکارڈ بنانے سے محروم رہے۔
خواتین کی ریس میں نیدرلینڈز کی زخمی کھلاڑی سیفان حسن پہلے نمبر پر آئیں جنھوں نے آخری پانچ سو میٹر کا فاصلہ ٹانگ میں شدید تکلیف کے باوجود ہمت سے طے کیا۔
وہیل چیئرز کی مردوں کی میراتھون میں سوئٹزلینڈ کے مارسل ہگ فاتح قرار پائے جبکہ خواتین میں جیت
آسٹریلین کھلاڑی میڈیسن ڈی روزاریو کی مقدر بنی۔
میراتھن میں شامل دوڑنے والا ہر ایتھلیٹ کسی نہ کسی چیرٹی کے لیے رقم جمع کرنے کے مقصد سے دوڑ رہا تھا،اس میراتھن میں دس سے زائد پاکستانیوں نے بھی حصہ لیا اور پاکستان کی نمائندگی کی۔