گورنر خیبرپختونخوا نے اعلی تعلیمی اداروں کو تعاون کا یقین دلایا
چیئرمین ایچ ای سی نے جامعات کی مزید ترقی کا اعادہ کیا
پرائم منسٹرزیوتھ پروگرام کے زیراہتمام ہائیرایجوکیشن کمیشن، پاکستان نے منتخب ہائر ایجوکیشن انسٹی ٹیوشنز کے تعاون سے پشاور یونیورسٹی میں خیبر پختونخوا والی بال پراونشل لیگ کی افتتاحی تقریب
کاانعقاد کیا۔ تقریب کے مہمان خصوصی گورنر خیبرپختونخوا جناب حاجی غلام علی تھے جبکہ چیئرمین ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹرمختاراحمد اعزازی مہمان تھے۔ والی بال پراونشل لیگ کے آغاز کا باضابطہ اعلان
کرنے سے قبل معززمہمانوں نے مشترکہ طور پرائم منسٹرز یوتھ پروگرام کے تحت پشاوریونیورسٹی میں والی بال اکیڈمی کا سنگ بنیاد رکھا۔
پرائم منسٹرزیوتھ پروگرام کے ان اقدامات کا مقصد ملک میں ٹیلنٹ کی تلاش کرنے، کھیلوں کی ثقافت کو فروغ دینے اور نوجوانوں کو جسمانی سرگرمیوں میں شامل ہونے کا موقع فراہم کرنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر کرنا ہے۔
پراونشل لیگ میں خیبرپختونخوا کے پانچ ریجنز پشاور، مردان، سوات، ہزارہ اور بنوں کی مرد اور خواتین کی ٹیمیں مدمقابل ہوں گی۔ اس کے بعد ان ٹیموں میں بہتر کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو تربیتی کیمپ
میں شرکت کے لیے منتخب کیا جائے گا۔ ان کیمپوں میں کھلاڑیوں کو ان کی استعداد کاربڑھانے کے لیے کوچنگ اور ٹریننگ دی جائے گی۔ ٹریننگ کی کامیاب تکمیل کے بعد ہر صوبے سے دو دو ٹیمیں نیشنل لیگ میں حصہ لیں گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا کہ قوموں کی ترقی دور اندیش قیادت کا ثمر ہوتی ہے اور ہم پر امید ہیں کہ ہماری نوجوان نسل اپنی قابلیت سے ہمارا سر فخر سے بلند کرے گی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ خیبر پختونخوا کے تعلیمی ادارے اس چیلنج کا
مقابلہ کریں اور صوبے میں موجود معدنیات پر تحقیق کے ساتھ ساتھ زرعی شعبے میں انقلاب برپا کرکے ملک کو ایک خود مختار ریاست بنانے کی جانب عملی اقدامات کریں۔
انھوں نے والی بال اکیڈمی کے سنگ بنیاد کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس اکیڈمی سے خیبرپختونخواہ کے نوجوان کھلاڑی پاکستانی والی بال ٹیم کی نمائندگی بہتر انداز سے کرنے کے قابل ہوں گے۔
پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کے تحت چلنے والے منصوبوں کی مد میں ایچ ای سی خیبرپختونخوا کی یونیورسٹیوں کو 80 ارب روپے کی فنڈنگ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کے
شعبے میں اربوں روپے کی سرمایہ کاری کا مقصد ہمارے نوجوانوں کو بہتر انسان بنانے کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے۔
چیئرمین ایچ ای سی نے کہا کہ ہم اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں انسانی ترقی کے ہر پہلو پر توجہ دے رہے ہیں تاکہ مستقبل کے معمار اس دنیا کو رہنے کے لیے ایک بہتر جگہ بنا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ مختلف چیلنجز کے باوجود اعلیٰ تعلیم کا شعبہ وائس چانسلرز کی قابل رہنمائی میں موثر کارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔
انہوں نے یہ اعلان کیا کہ اگر نوجوان کھلاڑی اولمپکس جیسے بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو ایچ ای سی ان کی مالی معاونت کرنے کو تیار ہے تاکہ ہمارے کھلاڑی ہر فورم پر پاکستان کی نمائندگی کر سکیں۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ایچ ای سی جلد ہی غیر ملکی یونیورسٹیوں کے ساتھ مل کر ایک خصوصی سپورٹس یونیورسٹی تشکیل دے گا۔
پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کے سینئر نائب صدر سید عاقل شاہ نے کہا کہ یہ جان کر واقعی اطمینان ہوا کہ موجودہ حکومت نہ صرف باصلاحیت کھلاڑیوں کی تلاش پر توجہ دے رہی ہے بلکہ دیرپا نتائج لانے کے لیے انفراسٹرکچر بھی قائم کر رہی ہے۔
پروفیسر ڈاکٹر محمد ادریس، وائس چانسلر یونیورسٹی آف پشاور نے مہمانوں کو خوش آمدید کہا اور والی بال اکیڈمی کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں ایک کامیاب ٹیلنٹ ہنٹ کے ذریعے ہم حیرت انگیز کھلاڑیوں کو تلاش کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں جو اگلے سال والی بال اکیڈمی میں ٹریننگ کریں گے۔
تقریب میں خیبر پختونخوا کی جامعات کے وائس چانسلرزبشمول فاٹا یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد جہانزیب خان، زرعی یونیورسٹی پشاور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت،
ہزارہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محسن نواز، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر اسپورٹس، جاوید علی میمن سمیت پاکستان والی بال فیڈریشن اور والی بال کے سابق قومی اور بین الاقوامی کھلاڑیوں اور والی بال کے نوجوان کھلاڑیوں (مرد و خواتین) نے بھی شرکت کی۔