نیوزی لینڈ کو تیسرے ون ڈے میں شکست دے کر پاکستان نے 12 سال بعد سیریز جیت لی.
رپورٹ، اصغر علی مبارک
پاکستان نے نیوزی لینڈ کو تیسرے ون ڈے میں بھی شکست دے دی۔ مہمان ٹیم کے خلاف پانچ میچوں کی سیریز میں قومی ٹیم کو 0-3 کی ناقابلِ شکست برتری حاصل ہوگئی۔
پاکستان نے 12 سال بعد نیوزی لینڈ کیخلاف ون ڈے سیریز میں کامیابی حاصل کی ہے، پاکستان نے 2011 میں آخری مرتبہ نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز جیتی تھی۔
کراچی کے نیشنل بینک کرکٹ ایرینا میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو جیت کےلیے 288 رنز کا ہدف دیا، جس کے تعاقب میں کیوی ٹیم 261 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی۔
نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
پاکستان کی اننگز کا آغاز ہوا تو مسلسل تین اننگز میں سنچریاں بنانے والے فخر زمان صرف 19 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
اوپننگ بلے باز امام الحق اور بابر اعظم کے درمیان سنچری پارٹنرشپ نے ٹیم کے لیے بڑے اسکور کی بنیاد ڈالی۔
بابر اعظم اپنی 26ویں نصف سنچری بنانے کے بعد 145 کے مجموعے پر آؤٹ ہوئے، انہوں نے 54 رنز اسکور کیے۔
نئے آنے والے بلے باز عبداللّٰہ شفیق آج بھی متاثر کن پرفارمنس نہ دے سکے اور صرف 19 رنز کے مہمان ٹھرے، تاہم دوسری جانب موجود امام الحق محتاط انداز میں رنز بناتے رہے۔
امام الحق اس وقت بدقسمت ٹھہرے جب 90 کے اسکور پر ایڈم ملن کی گیند پر بولڈ ہوگئے اور سنچری نہ بناسکے۔
وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان اور آغا سلمان نے بالترتیب 32، 31 رنز بناکر ٹیم کے اسکور کو بہتر اسکور پر لا کھڑا کیا۔
اختتامی لمحات میں شاداب خان نے 21 اور محمد نواز نے 11 رنز بنائے جبکہ پوری ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 287 رنز بناسکی۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے میٹ ہینری کامیاب بولر ٹھہرے، انہوں نے 3 وکٹیں لیں۔ ایڈم ملن نے دو جبکہ کول میک کونچی نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
ہدف کے تعاقب میں کیوی ٹیم نے بھی زبردست آغاز کیا، اوپننگ بلے باز ٹام بلنڈل اور ول ینگ نے 83 رنز کی پارٹنر شپ بنائی۔
تاہم اسکے بعد قومی بولرز نے نپی تلی بولنگ اور بہترین فیلڈنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے لیے اس آسان ہدف کو مشکل بنا دیا۔
گو کہ نیوزی لینڈ کے کھلاڑیوں نے اسکور میں اپنا حصہ ڈالا، لیکن وہ ہدف تک پہنچنے میں ناکام رہے۔
مہمان ٹیم کی جانب سے ٹام بلنڈل نے 65 اور کولن میک کونچی نے 61 رنز کی اننگز کھیلیں جبکہ ان کے علاوہ کپتان ٹام لیتھم نے 45 اور ول ینگ نے 33 رنز بنائے۔
نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم آخری اوور میں 261 رنز بنا کر آل آؤٹ ہوگئی۔
پاکستان کی جانب سے محمد وسیم، شاہین آفریدی، نسیم شاہ نے دو دو وکٹیں لیں، آغا سلمان نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
پاکستان کے امام الحق کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
ٹاس کے موقع پر کپتان بابر اعظم نے بتایا تھا کہ ٹیم میں 3 تبدیلیاں کی گئی ہیں، کراچی کا موسم گرم ہے، 290 رنز کا ہدف دینے کی کوشش کریں گے۔
بابر اعظم نے کہا تھا کہ حارث رؤف، احسان اللّٰہ اور اسامہ میر کو آج نہیں کھلایا جارہا۔
پلیئنگ الیونز:
پاکستان ٹیم میں کپتان بابر اعظم، فخر زمان، امام الحق، عبداللّٰہ شفیق، محمد رضوان، شاداب خان، آغا سلمان، محمد نواز، شاہین آفریدی، محمد وسیم اور نسیم شاہ شامل تھے۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم میں کپتان ٹام لیتھم، ول ینگ، ٹام بلنڈل، ڈیرل مچل، مارک چیپمین، ہینری نکولس، کول میک کونچی، ایڈم مِلن، ہینری شپلی، اِش سوڈھی اور میٹ ہنری شامل تھے۔
پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ون ڈے سیریز میں اب تک گرین شرٹس کا پلڑا بھاری ہے۔
پاکستان نے پہلے ون ڈے میں 289 رنز کا ہدف 5 وکٹ پر حاصل کیا اور دوسرے ون ڈے میں 337 رنز کا ہدف صرف 3 وکٹ پر پورا کر کے سیریز میں دو صفر کی برتری حاصل کی تھی۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف اور ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی کی قومی کرکٹ ٹیم کو نیوزی لینڈ کے خلاف ون ڈے سیریز جیتنے پر مبارکباد د ی ہے ۔
سپیکر و ڈپٹی اسپیکر نے کہا کہ قومی ٹیم نے سیریز میں شاندار کھیل پیش کیا، قوم کو ٹیم کے باصلاحیت کھلاڑیوں پر فخر ہے، اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ امید ہے کہ قومی ٹیم مستقبل میں بھی ایسی ہی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی،