پاکستان کی کرکٹ تاریخ میں پہلی بار ون ڈے رینکنگ میں پہلی پوزیشن
……….رپورٹ، اصغر علی مبارک………………
پانچ میچز کی سیریز کے چوتھے ون ڈے میچ میں نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد پاکستان کی کرکٹ تاریخ میں پہلی بار قومی ٹیم انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی رینکنگ میں پہلے نمبر پر آ گئی۔
نیوزی لینڈ سے سیریز کے آغاز سے قبل آئی سی سی ون ڈے رینکنگ میں نیوزی لینڈ دوسری جبکہ پاکستان 5ویں نمبر پر تھا تاہم کیویز کے خلاف لگاتار 4 میچز میں کامیابی کے بعد پاکستان پہلے نمبر آگیا ہے اور نیوزی لینڈ پانچویں نمبر پر ہے۔
چوتھے ون ڈے میں فتح کے بعد پاکستان کے مجموعی ریٹنگ پوائنٹس 113.483 ہوگئے ہیں، آسٹریلیا کے ریٹنگ پوائنٹس 113.286 جبکہ انڈیا کے ریٹنگ پوائنٹس 112.638 ہیں۔ پاکستان فی الحال آسٹریلیا اور بھارت کے خلاف ڈیسیمل پوائنٹس پر آگے ہے، اگر پاکستان نیوزی لینڈ کو کلین سویپ کرلیتا ہے تو اس کی برتری واضح ہوجائے گی۔
پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف پانچواں اور آخری ون ڈے میچ 7 مئی کو کھیلا جائے گا۔ اگر قومی ٹیم کی آخری ون ڈے میں کیویز سے شکست ہوگئی تو رینکنگ میں تیسرے نمبر پر آجائے گی اور پہلے نمبر پر کینگروز (آسٹریلیا) کا قبضہ برقرار رہے گا۔
آئی سی سی رینکنگ کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا کہ پاکستان نے ون ڈے رینکنگ میں پہلی پوزیشن حاصل کی ہے۔ یاد رہے کہ آئی سی سی کا آفیشل ون ڈے رینکنگ سسٹم 2005 میں متعارف کرایا گیا تھا۔
آئی سی سی کی رینکنگ کا طریقہ کار، اعداد و شمار کے برطانوی ماہر ڈیوڈ کینڈکس نے تیار کیا تھا، تیار کردہ فارمولے کو ماضی میں بھی اپلائی کیا گیا تھا تاکہ ٹیموں کی پوزیشنز کا اندازہ لگایا جاسکے۔
یاد رہے کہ رینکنگ کے اجراء کے بعد سے پاکستان کی بہترین پوزیشن تیسری رہی ہے۔ ماضی میں اس فارمولے کے مطابق پاکستان 1991 میں ون ڈے رینکنگ میں پہلی پوزیشن پر تھا لیکن اس پوزیشن کی کوئی آفیشل حیثیت نہیں تھی۔
گزشتہ روز کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے چوتھے ون ڈے میچ میں نیوزی لینڈ نے لگاتار دوسری مرتبہ ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی تھی۔ بابر اعظم کی شاندار بلے بازی, پاکستان نے چوتھے ون ڈے میچ میں نیوزی لینڈ کو 102 رنز کے بڑے مارجن سے شکست دے دی.
شاندار بلے بازی پر کپتان بابر اعظم کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے چوتھے ون ڈے میچ میں نیوزی لینڈ نے لگاتار دوسری مرتبہ ٹاس جیت کر پہلے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔
پاکستان کی اننگز کا آغاز زیادہ متاثر کن نہ تھا اور سیریز میں دو سنچریاں اسکور کرنے والے اوپنر فخر زمان اس بار بڑا اسکور کرنے میں ناکام رہے اور 36 کے مجموعے پر 14 رنز بنا کر ہنری کا شکار بن گئے۔
اس کے بعد شان مسعود کا ساتھ دینے کپتان بابر اعظم کریز پر آئے اور دونوں نے ٹیم کا اسکور 86 رنز پر پہنچایا، اس موقع پر شان مسعود کریز سے باہر نکل کر شاٹ مارنے کی کوشش میں ناکام ہوتے ہوئے سودھی کا شکار بن گئے اور ان کی 44 رنز کی اننگز کا خاتمہ ہوگیا۔
وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان بھی بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے اور 24 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے، اس وقت پاکستان کا اسکور 128 رنز تھا۔
اس کے بعد بابر اعظم اور آغا سلمان نے مزید کوئی وکٹ نہ گرنے دی اور عمدہ شراکت قائم کرتے ہوئے ٹیم کا اسکور 245 رنز پر پہنچایا، اس دوران دونوں کھلاڑیوں نے اپنی نصف سنچریاں مکمل کیں
۔تاہم پھر 58 رنز بنانے والے آغا سلمان کی ہمت جواب دے گئی اور فاسٹ باؤلر ہنری کو ہی کیچ دے بیٹھے۔
دوسری جانب بابر اعظم نے شاندار بلے بازی جاری رکھی اور ٹیم کو بڑے اسکور تک پہنچانے کی راہ ہموار کی، بابر نے بہترین پرفارمنس کا مظاہرہ کرتے ہوئے 10 چوکوں سے مزین ایک اور سنچری اسکور کی اور 107 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔پاکستان نے مقرر اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 334 رنز بنائے جس میں افتخار احمد کے 28، محمد حارث کے 17 اور شاہین شاہ آفریدی کے 23 رنز بھی شامل ہیں۔
نیوزی لینڈ کی جانب سے میٹ ہنری نے 3 وکٹیں حاصل کیں جبکہ اش سودھی اور بین لسٹر نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ ہدف کے تعاقب میں کیویز کا آغاز اچھا نہ تھا اور اس کے دونوں اوپنرز 46 رنز پر پویلین لوٹ چکے تھے۔ وِل ینگ 15 اور ٹام بلنڈل 23 رنز بنا کر کیچ آؤٹ ہوئے۔
اس کے بعد کپتان ٹام لیتھم اور ڈیرل مچل نے مورچہ سنبھالا اور ٹیم کے اسکور کو آگے بڑھایا لیکن 129 کے مجموعے پر 34 رنز بنانے والے ڈیرل مچل کی وکٹ نے یہ شراکت ختم کردی اور کیوی ٹیم کو بڑا نقصان پہنچا۔ ٹام لیتھم نے عمدہ بیٹنگ …