پی ایس بی کے قائم مقام ڈائریکٹر کے تبادلے پر کھیلوں سے وابستہ حلقوں کا خیر مقدم
قائم مقام ڈائریکٹر کی تعیناتی کے دوران کوئی بھی کھلاڑی پیدا نہیں ہوا ،
ٹیبل ٹینس ، بیڈمنٹن ، والی بال اور آرچری سمیت باسکٹ بال کے کھلاڑیوں پر مکمل طور پر پابندی لگی رہی
پشاور…کھیلوں سے وابستہ حلقوں نے پی ایس بی پشاور سنٹر کے قائم مقام ڈائریکٹر کے تبادلے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے
کہ گذشتہ کئی سالوں سے پی ایس بی پشاور سنٹر میں بادشاہت کا سلسلہ ختم ہوگیا ہے اور اب امید کی جارہی ہیں کہ نئے ڈائریکٹر جنرل کو کھلی اختیار کیساتھ تعینات کیا جائے گا کھیلوں سے وابستہ حلقوں کے مطابق سکواش کے کوچ کی تعیناتی کے دوران نہ صرف والی بال ، باسکٹ بال ، آرچری کے کھیلوں پر پابندی عائد کی گئی
بلکہ اسے پرائیویٹائز کرنے کی بھی کوشش کی جاتی رہی.ان کے مطابق دو سال قبل ری ہیبلٹیشن کے نام پر ان کھیلوں کے کھلاڑیوں کو نکال دیا گیا تھا اور یہ کہاگیا تھا کہ تعمیر نو کے بعد ان کھیلوں سے وابستہ کھلاڑیوں کو دوبارہ کھیلنے دیا جائیگا
تاہم ان پر پابندی مستقل رہی اسی طرح ٹیبل ٹینس کے کھلاڑیوں پر پابندی عائد کرکے ان کیلئے مختلف جگہ کو ایک پرائیویٹ جیم کو بغیر مشتہر کئے دے دیا گیا جو کہ قانونا بھی غلط ہے تاہم اس پر مکمل طور پر خاموشی رہی
.ان کے مطابق صوبے خصوصا پشاور سے کوئی بھی کھلاڑی اسی قائم مقام ڈائریکٹر سپورٹس کی غلط پالیسیوں کے باعث پیدا نہیں ہوا
انہوں نے ڈائریکٹر جنرل پی ایس بی اسلام آباد ہیڈ کوارٹر سے قائم مقام ڈائریکٹر کی جگہ مستقل اور اختیار رکھنے والے ڈائریکٹر کی تعینای کا مطالبہ کیا ہے.