سابق ڈی جی سپورٹس کی ڈیپارٹمنٹ میں سروس رولز کے خلاف کی جانیوالی تبادلوں و پروموشن کے خلاف عدالت جانیکا فیصلہ
ڈیپارٹمنٹ سے وابستہ ملازمین نے فہرستیں مرتب کرنی شروع کردی ،
من پسند افراد کو آخری ماہ میں دوسرے اضلاع سے پشاور لایا گیا ،
ٹرانسفر آرڈر کینسل کروائے گئے ، رپورٹ
پشاور… سابق ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبر پختونخواہ نے گذشتہ ایک ماہ کے دوران متعدد تبادلے و پروموشن ایسے بھی کئے ہیںجو ڈیپارٹمنٹ کے سروس رولز کے خلاف ہیں
اور ان عہدوں پر تعینات افراد نے نہ تو اپنے تبادلوں کی مقررہ معیاد ملازمت مکمل کی ہیں اور نہ ہی انہوں نے پروموشن کے حوالے سے مجوزہ قوانین کو مکمل کیا ہے
جس کے باعث ڈیپارٹمنٹ میں متاثر ہونیوالے متعدد اہلکاروں نے اس معاملے کو عدالت میں لے جانے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے وکلاءسے رابطے شروع کردئیے ہیں ،
ذرائع کے مطابق سابق ڈی جی سپورٹس خالد خان نے اپنی تعیناتی کے آخری ماہ میں نہ صرف اپنے من پسند افراد کی تعیناتیاں مختلف جگہوں پر کی ہیں بلکہ ڈی آئی خان جیسے علاقے سے بھی کلاس فور ملازم پشاور ٹرانسفر کردئیے ہیں
اسی طرح بعض ایسے اہلکار جو ان کے کار خاص میں شمار ہوتے تھے انہیں بھی بغیر میرٹ کی پروموشن دی ہیں حالانکہ متعلقہ اہلکاروں نے اپنی تعینات اضلاع میں ڈیوٹی بھی انجام نہیں دی مگر گڈ بک میں شامل ہونے کی وجہ سے ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ نے کبھی ان سے ڈیوٹی پر جانے سے متعلق معلومات بھی حاصل نہیں
ذرائع کے مطابق سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں تعینات بعض اہلکاروں سے دو دو جگہوں پر ڈیوٹی لی جارہی ہیں جبکہ بعض مکمل طور پر خاموش ہیں.اور ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں ،
اسی طرح گذشتہ ایک ماہ میں کی جانیوالیے یہ تبادلے و پروموشن چوری چھپے کی گئی اور اس بارے میں مکمل طور پر خاموشی رہی کیونکہ حکام کو خدشہ تھا
کہ اس معاملے کو عدالت میں لے جایا جاسکتا ہے.سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ کے ذرائع کے مطابق سروس رولز کی خلاف ورزیوں اور من پسندعہدوں پر من پسند تعیناتیوں کے حوالے سے سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے بعض عہدیدار جنکی اپروچ نہیں اور سیاسی رابطوں میں کمزور ہیں نے
اس معاملے کو عدالت میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور مختلف عہدوں پر تعینات اہلکاروں کی فہرستیں مرتب کی جارہی ہیں .