پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کی نائب صدر سیدہ شہلا رضا نے پیر کو جاری ہونے والے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ انہیں یقین ہے کہ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کو قومی کھیل ہاکی اور پی ایچ ایف سے متعلق معاملات کی درست معلومات فراہم نہیں کی گئی ہے۔
پی ایچ ایف ایک منتخب ادارہ ہے۔ اس کے عہدیداروں کا انتخاب ایک قانونی عمل کے بعد کیا گیا ہے. صدر پی ایچ ایف کے آئین کے مطابق دوسری مدت کے لیے منتخب ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ پی ایچ ایف کے عہدیداروں کو اس معاملے پر بریفنگ کے لیے بلایا جانا چائیے۔ بریفنگ لینی چاہئے کہ کس مدت کا آڈٹ ہو رہا ہے۔
تب ہی یہ نتیجہ اخذ کیا جائے گا کہ کمیٹی کے ارکان درست ہیں یا نہیں۔ سیدہ شہلاء رضاجو کہ سندھ کی وزیر بھی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ انہیں خوشی ہے کہ وفاقی حکومت قومی کھیل ہاکی میں دلچسپی لے رہی ہے
اور اس نے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ لیکن اس کمیٹی کی تشکیل سے پہلے یہ دیکھنا بہتر ہوتا کہ کمیٹی اور دیگر ہاکی معاملات کے حوالے سے پی اہچ ایف کا کیا موقف ہے.
واضح رہے کہ پی ایچ ایف کی ایک کمیٹی نے سابق اولمپیئن اور ٹیم کے اس وقت کے منیجر خواجہ جنید پر جاپان کے خلاف ایشیا کپ کے میچ میں حیران کن طور پر 12 کھلاڑیوں کو کھیلنے کی اجازت دینے پر تاحیات پابندی عائد کر دی تھی.
منیجر ٹیم کی غفلت کے نتیجے میں پاکستان مینز ہاکی ورلڈ کپ سے باہر ہو گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ایچ ایف بدعنوانی کے خاتمے اور پچھلے پچیس سالوں کے پیسے اور کارکردگی کی بنیاد پر آڈٹ کرانے کے لیے ہمیشہ حکومت کا ساتھ دے گی۔