نیشنل گیمز کی تاریخ میں پہلی بار ہماری کارکردگی شاندار رہی، سید عاقل شاہ
بین الصوبائی کھیل جلد ہی پشاور میں منقعد ہونگی جس کے لیے ہم نے ا پنے تیاریوں کاآغاز کردیاہے
لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم میں بچھائی گئی غیرمعیاری اسٹرو ٹرف پر انکوائری ہونی چاہیے اور مرتکب افراد کوقرار واقعی سزا دی جائے
نیشنل گیمزمیں ناقص کارکردگی دکھانے والی ایسوسی ایشنز اور دیگرمسائل کے حوالے سے انکوائری کمیٹی قائم کردی ہے
کوئٹہ نیشنل گیمز میں خیبر پختونخوانے توقعات سے بڑھ کرکارکردگی دکھاکر ہم سب کے سرفخر سے بلند کردیے، سابق صوبائی وزیر سید عاقل شاہ
پشاور (امجد خان) صدرخیبر پختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن سید عاقل شاہ نے کہاکہ کوئٹہ نیشنل گیمز میں صوبے کے کھلاڑیوں نے توقعات سے بڑھ کرکارکردگی دکھاکر ہم سب کے سرفخر سے بلند کردیے اورا س شاندار کارکردگی کاتمام ترکریڈٹ کھلاڑیوں، کوچز،آفیشنلز اورمیڈیا کوبھی کیاجاتاہے جلد ہی وزیراعلی ہاوس پشاورمیں تقریب منعقد کرکے کھلاڑیوں کی بھرپورحوصلہ آفزائی کی جائے گی
اوران کونقدا نعامات دینے کی قوی امید ہے۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ کیااس موقع پرسیکرٹری اولمپک ایسوسی ایشن ذوالفقار بٹ اورسیکرٹری بیڈمنٹن ایسوسی ایشن حاجی امجدعلی بھی موجود تھے۔سید عاقل شاہ نے کہا
کہ نیشنل گیمز کی تاریخ میں پہلی بار ہماری کارکردگی شاندار رہی یہ پہلا موقع ہے کہ ہمارے کھلاڑیوں نے عمدہ پرفارمنس دی جوہرلحاظ سے قابل ستائش ہے اگر کے پی اولمپک ایسوسی ایشن کو بروقت فنڈز فراہم کئے جاتے اور تمام کھلاڑیوں کو کوچنگ کیمپ کی سہولت دی جاتی ہمارے پاس سوئمنگ پول اور اتھلیٹکس ٹریک موجود ہوتے تو ہم صوبوں میں سرفہرست ہوتے سید عاقل شاہ نے کہا
کہ گیمزآرگنائز کرنا اولمپک ایسوسی ایشن کا کام ہے ڈایریکٹریٹ آف سپورٹس کا کام نہیں ہے ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ نیشنل گیمز سے پہلے انٹر ڈسٹرکٹ گیمز منقعد ہونی چاہیے تھی اور فنڈز وقت پر ریلیز ہونی چاہیے تھی جو نہیں ہوہی تین ماہ قبل ہم نے فنڈز کے لیے لیٹر لکھ دیا تھا لیکن پھر بھی ٹایم پر فنڈز نہیں ملی چیف سیکرٹری سیکرٹری سپورٹس بلوچستان چیف سیکرٹری اور جرنل عارف حسن نے زوم میٹنگ کی اور فیصلہ ہوا کہ دستہ کے ساتھ سپیشل سکواڈ جایے گا
لیکن چیف سیکرٹریغایب ہوگیے پاکستان فٹبال فیڈریشن 34ویں نیشنل گیمز میں موجود ہی نہیں تھی۔ تو فٹبال میچز نیشنل گیمز ارگنایزر نے منعقد کئے جو نہیں ہونے چاہیے تھی انہوں نے سندھ کی دو بچیوں کو سویمنگ میں گولڈ میڈل جیتنے پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ ان بچیوں نے اپنے صوبے ہم سے ایک درجہ اوپر لیجانے میں اہم کردار ادا کیا موجودہ حالات میں مجھے امید نہیں تھی
کہ خیبرپختونخوا 49 میڈلز جیتے گی۔ جس میں زیادہ تر انفرادی میڈلز ہہیں فنڈ میں کمی کے باعث ہمارے دستے کی تعداد دیگر صوبوں کے دستوں سے کم تھی 437 کا دستہ ہمارا تھا اور ہم نے چھ سو بلوچستان اور پانچ سو پنجاب کے کھلاڑیوں کو ہرایا جو کافی شاندار ہے صدر خیبر پختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن سید عاقل شاہ نے مزید کہا کہ ہم سویمنگ کی وجہ سے ساتویں نمبر پر رہے ورنہ ہمارا صوبہ چھٹے نمبر پر ہوتا سندھ کی دو کم سن بہنوں نے اپنے صوبے کے لیے گولڈ وسلور میڈلز جیت کرنہ صرف اپنے صوبے کی نیک نامی میں زبردست اضافہ کیا
بلکہ ہمارے صوبے کی پوزیشن کوبھی ایک درجہ پیچھے کردیاتاہم ہم پورے صوبے کی جانب سے دونوں بہنوں کوایک کی عمدہ کارکردگی پردلی مبارک باد پیش کرتے ہیں اورملک وقوم کے لے ان کی بین الاقوامی مقابلوں میں شاندار کارکردگی کے لیے دعاگو ہیں۔سید عاقل شاہ نے مزید بتایاکہ ہم پشاورمیں بین الصوبائی کھیل جلد ہی پشاور میں منقعد ہونگی جس کے لیے ہم ا پنے تیاریوں کاآغاز کردیاہے
اوروزیراعلی نے بھی بین الاصوبائی گیمز کے لیے ہمارے ساتھ تعاون کی پوری پوری یقین دہانی کرائی ہے تاہم پشاورسپورٹس کمپلیکس پرکام عین وقت پرمکمل نہ ہوسکاتوپھرکوہاٹ میں اتھلیٹکس کاایونٹ کرایاجائے گاجبکہ لالہ ایوب ہاکی اسٹیڈیم میں بین الاقوامی سہولیات سے آراستہ کرنا بھی اشدضروری ہے اورسٹیڈیم میں بچھائی گئی غیرمعیاری اسٹرو ٹرف جس پر انکوائری ہونی چاہیے
اور مرتکب افراد کوقرار واقعی سزا دی جائے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا ہم نے نیشنل گیمزمیں ناقص کارکردگی دکھانے والی ایسوسی ایشنز اور دیگرمسائل کے حوالے سے سیکرٹری جنرل د زولفقار بٹ،حاجی امجد، الیاس افریدی اور سارہ خان پر مشتمل انکوائری کمیٹی قائم کردی ہے کمیٹی کی قیادت میں خود کروں گا اور ہر ایسوسی ایشن سے پوچھ گچھ ہوگی سب سوالوں کاجواب طلب کروں گاکہ فینسنگ میں ہمارے کھلا ڑی ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے کیوں کھلایا،
بہت سے بچوں کوہماری اجازت کے بغیرایکریڈیشن کارڈ کیوں جاری ہوئے بچے کوئٹہ گئے نہیں اور ان کے نام وہاں لسٹوں میں کیسے موجود تھے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ نیشنل گیمز کے لے اصولاچھ ماہ پہلے کیمپ لگنا چاہیے تھا تب کارکردگی اور اچھی ہوتی فنڈز بھی بروقت ریلیز نہیں ہوئے اولمپک ایسوسی ایشن نے تو اپنی پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن نے ٹیبولیشن کے طریقہ کار کو تبدیل کیا جائے
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ کہ نیشنل گیمز میں ڈیپارٹمنٹ کو نکال دینا چاہیے بین الصوبائی کھیل ہونے چاہیے تب ہماری کارکردگی مزید اچھی ہوتی ڈیپارٹمنٹ میں بھرتی کے وقت صوبہ سے این او سی لینا چاہیے کیونکہ جب ڈیپارٹمنٹ سے ایکسٹرا کھلا ڑی کو صوبے کے لیے ضرورت ہوتی ہے تو ڈیپارٹمنٹ سے این او سی لینی چاہیے سپورٹس ڈیپارٹمنٹ کھیلوں کوازخود منعقد نہیں کرسکتا ہے سپورٹس بورڈکاکام سہولیات وفنڈز کی فراہمی ہوتی ہے
نہ کہ کھیلوں کا انعقاد،کھیلوں کے مقابلے خیبرپختونخوا اولمپک ایسوسی ایشن کا حق ہے اور اسے ہی ملنا چاہیے شوٹنگ رینج، سائکلنگ کیلئے ویلوڈرم دو سویمنگ پول گرم پانی کی سہولت اور مزید سپورٹس جمنازیم پشاورمیں جلد تعمیر کئے جائیں صوبے میں سپورٹس کی ترقی اور ترویج کیلئے مزکورہ اقدامات ناگزیر ہیں۔
اخر میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سید عاقل شاہ نے کہا کہ اتھلیٹکس ٹریک اور سوئمنگ پول کی سہولت نہ ہونے کے باعث 180 میذلز سے باہر ہوگئے جس نے ہمارے صوبے کی اجتماعی کارکردگی کو متاثر کیا اگر یہ سہولیات ہمارے کھلاڑیوں کو میسر ہوتے اج ہم سرفہرست ہوتے ہمارے صوبے میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے