سپورٹس ڈائریکٹریٹ ، من پسند افراد کی مختلف جگہوں پر تعیناتیوں کیلئے غیر قانونی پروموشن کا انکشاف
اے سی آر متعلقہ افسران سے دستخط بھی نہیں کئے گئے مگر سابق ڈی جی سپورٹس کے آخری تین ماہ میں ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم میں بھی تعیناتیاں کی گئی ، رپورٹ
پشاور…صوبائی وزارت سپورٹس میںپابندیوں کے باوجود بھرتیوں کیساتھ ساتھ من پسند افراد کومختلف جگہوں پر تعیناتیوں سمیت غیر قانونی پروموشنز کا بھی انکشاف ہوا ہے تاہم اسے قانونی حیثیت دینے کیلئے سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں تعینات افراد نے اس پر ابتدائی طور پر خاموشی اختیار کر رکھی
تاکہ کوئی ان تعیناتیوں و پروموشن کو عدالت میں چیلنج نہ کرسکے ، سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ذرائع کے مطابق پشاور سمیت مختلف اضلاع میں ایسے افراد کی پروموشنز بھی کی گئی ہیں
جنہوں نے اپنی مقررہ مدت پوری نہیں کی اور یہ سابق ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبر پختونخواہ نے کی ہیں .ذرائع کے مطابق ان تعیناتیوں و پروموشنز کو چوری چھپے کرانے کا بنیادی مقصد یہی تھا کہ کوئی ان چیزوں کو عدالت میں چیلنج نہ کرسکے اسی بناءپرایسے کھلاڑی بھی ملازم بن گئے ہیں جنہوں نے پروبیشن کا دور بھی پورا نہیں کیا
لیکن ان کی پروموشن ہوگئی ہیں سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ذرائع کے مطابق اسی طرح پشاور ، ڈی آئی خان ، بنوں اور مردان میں ایسے پروموشنز بھی کی گئی ہیں جن پر تعینات افراد نے پروموشن کیلئے بنیادی قانونی وقت بھی پورا نہیں کیا.تاہم حیران کن طورپر ان تعینات افراد کے اعلی افسران کو اس بارے میں پتہ بھی نہیں چل سکا کہ ان کی پروموشن کس بنیاد پر کی گئی ہیں
کیونکہ سال کے اختتام پر اینول کانفڈینشل رپورٹ ، اے سی آر پر دستخط بھی متعلقہ ملازمین کے نہیں ہوئے لیکن ان کی پروموشن کی گئی ہیں اور یہ سب کچھ سابق ڈائریکٹر جنرل سپورٹس خیبر پختونخواہ کے آخری تین ماہ میں کی گئی ہیں اور غیر قانونی طور پروموشنز کی گئی ہیں. جس کا انکشاف ان کے جانے کے بعد ہوا ہے