آخرکار پی سی بی کی سربراہی کا ” معمہ” حل ہو ہی گیا

 

*۔ آخرکار پی سی بی کی سربراہی کا ” معمہ” حل ہو ہی گیا

ایڈیٹر ٹاک
محمد اقبال ہارپر

*۔نجم سیٹھی کا جانا بہت پہلے ہی طے تھا بس دو سیاسی بڑوں کی ” انڈرسٹینڈنگ” کا ہی انتظار تھا

*۔ ذکاء اشرف مبینہ طور پر میڈیا دوست نہیں،پی سی بی معاملات "تلخ” ہی رہیں گے

** آخر کار پاکستان کرکٹ بورڈ کی سربراہی کا ” معمہ” حل ہو گیا۔بلند بانگ دعوے کرنے والے نجم سیٹھی جن کے بارے میں کسی کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ ان کی پی سی بی سے اتنی جلدی چھٹی ہو جاۓ گی حتی کہ پی سی بی سے فراغت سے ایک دو دن پہلے تک پریس کانفرنس بھی کی اس میں بھی نجم سیٹھی اپنے آپ کو بہت مضبوط ثابت کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوۓ دیکھے جا سکتے ہیں۔پریس کانفرنس میں مبینہ طورپر آڈیٹر جنرل کو ” تڑی” لگاتے ہوۓ بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔

قصہ مختصر کافی عرصہ پہلے سے ہی ان کا پی سی بی سے جانا ٹھہر چکا تھا بس دو سیاسی بڑوں کی جیسے ہی "انڈر سٹینڈنگ” ہوئی نجم سیٹھی پی سی بی سے فارغ کر دیۓ گۓ۔دوسری طرف نجم سیٹھی کے بارے میں مبینہ طور پر یہ گڈ نیوز ،اطلاعات اور افواہیں بھی زیر گردش ہیں کہ نجم سیٹھی کو حکومت کے نگران سیٹ اپ کا حصہ بنایا جاۓ گا۔ اس بات کو اس لیۓ بھی بہت تقویت حاصل ہے کہ جب نجم سیٹھی کو پی سی بی سے فارغ کیا گیا انہوں نے کسی قسم کی نا کوئی مزاحمت کی نا کوئی گلہ شکوہ کیا۔قصہ نجم سیٹھی نے پی سی بی کے مستقبل کے تمام پلان جو بنا رکھے تھے اس کو جہاں ہے وہیں فوری چھوڑ دیا۔

قارئین محترم اب آتے ہیں پی سی بی کے نۓ چئیرمین کی طرف جس کا باقاعدہ انتخاب 27 جون کو ہو رہا ہے۔اس سے قبل پی سی بی کے بورڈ آف گورنرز کے ممبران کا بھی اعلان کر دیا گیا ہے بورڈ آف گورنرز میں کل 10 ممبران میں 2 ممبرز وزیر اغظم کی طرف سے ہوتے ہیں جو وہ بطور پیٹرن انچیف پی سی بی کرتے ہیں،4 ممبرز ریجنل کرکٹ ایسوسی ایشنز کے صدور اور 4 ممبرز پورڈ سے ملحق ڈیپارٹمنٹس سے شامل کیۓ جاتے ہیں۔پی سی حی کے چیئرمین کیلۓ ذکاء اشرف فائینل ہیں رسمی طور پر 28 جون کو ان کی چئرمین شپ کی توثیق ہو جاۓ گی۔

اور پھر پی سی بی کے آل ان آل ذکاء اشرف ہوں۔ دوسری طرف ذکاء اشرف کے بارے مبینہ طور پر یہ تاثر بھی بتایا جاتا کہ یہ میڈیا دوست کم ہی ہیں۔ان کے مقابلے میں نجم سیٹھی میڈیا دوست پالیسی پر یقین رکھتے ہیں ذکاء اشرف کو چئرمین بنتے ہی میڈیا دوست نہ ہونے کے تاثر کو بالکل غلط ثابت کرنا ہو گا اگر یہ ایسا نہ کر پاۓ تو پھر ان کا میڈیا کے ساتھ چلنا مشکل نظر آۓ گا۔

 

 

error: Content is protected !!