دو چار بندوں نے اپنی بادشاہی بنائی ہوئی ہیں، محرم کے بعد باقاعدہ پریس کانفرنس کرکے صورتحال سامنے لاؤنگا، ایسوسی ایٹ سیکرٹری کا بیان
پشاور…پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ایسوسی ایٹ سیکرٹری و ڈائریکٹر ڈویلپمنٹ ڈومیسٹک سید ظاہرشاہ نے کہا ہے کہ پانچ مئی سے پندرہ مئی تک چیف آف آرمی سٹاف انٹر کلب ہاکی چیمپئن شپ میں ہر ضلع اور ہر کلب کی پرفارمنس ظاہر کی گئی اس کے بعد اگر پی ایچ ایف نے کوئی سکروٹنی کی ہے تو یہ غلط اقدام ہے سیکرٹری اسلام آباد کے وائرل ویڈیو پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے سید ظاہر شاہ کا کہنا ہے کہ یہ کونسا قانون ہے کہ آدھے گھنٹے میں سکروٹنی ہو اور کلب بن جائے،
حالانکہ قانون کے مطابق کسی بھی نئے کلب کی دو سال پرفارمنس، ڈسپلن اور سرگرمیوں کو دیکھنے کے بعد رجسٹریشن ملتی ہے ان کا کہنا ہے کہ بے ایمانی اور دو نمبر کے کام کرکے فیڈریشن کو بدنام کیا جارہا ہے ناصر علی اولمپئن کون ہوتا ہے کسی کو ووٹنگ رائٹ دینے والا، یہ تمام رائٹ ڈیو پراسیس ہوتا ہے ایسا کبھی نہیں ہوتا کہ رات بارہ بجے کے بعد الیکشن ہوں اور کسی ایک کلب کو کاٹ کر دوسرے کو شامل کیا جائے یہ غلط اقدام ہے،
ان کے مطابق پانچ مئی سے پندرہ مئی تک کے چیف آف آرمی سٹاف انٹر کلب پر الیکشن ہوتا ہے، اس پر کوئی پیچ اپ نہیں ہوتا سید ظاہر شاہ کے مطابق دو نمبر کاموں کا انجام دو نمبر ہی ہوتا ہے اور اگر کوئی اس معاملے کو عدالت میں لے گیا تو میں یہ بات کرونگا کہ کوئی سکروٹنی ہی نہیں ہوئی، آئین میں نہیں، ووٹ رائٹ اٹھارہ ماہ کے بعد ملتا ہے، چیف آف آرمی سٹاف انٹر کلب لاہور جو اس انٹر کلب کا چیمپئن ہے اس کے الیکشن ہی نہیں ہوئے یہ کونسا قانون ہے، انٹر کلب ہوا ہے تو اسی پر الیکشن ہونگے لیکن یہاں پر دو چار بندوں نے اپنی بادشاہی بنائی ہوئی ہیں، ہم قاعدے اور قانون کے مطابق کرتے ہیں اور یہ قانون و قاعدہ سب کیلئے یکساں ہوتا ہے سید ظاہر شاہ کے مطابق بلوچستان میں بھی پنگا لیا گیا،
ٹی وی کے ٹکر پر ایسوسی ایشن ختم نہیں ہوتی، اگر قانون ہے تو قانون سے بالاتر کوئی نہیں انہوں کے کہاکہ ہاکی کے کھیل کیساتھ کھلواڑ بند ہونا چاہئیے، ایسوسی ایشن کو لڑایا جاتا ہے جب تک فیڈریشن کلبوں سے نہیں نکلے گی یہ ہاکی ٹھیک نہیں ہو سکتی،انہوں نے کہاکہ بلوچستان ہاکی ایسوسی ایشن کا ستیا ناس کردیا گیا ہے اس کے صدر کا کوئی نوٹیفیکیشن ہوا ہے، کس نے بنایا ہے، یہ کام ایسے نہیں چلتے، جس صدر نے ہاکی کو اتنا اپ لفٹ کیا اس کے ساتھ ایسا برتاؤ، یہ بڑے افسوس کی بات ہے سید ظاہر شاہ کا کہنا تھا کہ ایک طرف کہا جاتا ہے کہ فیڈریشن ڈی فنگ ہے سندھ کے صدر اصلاح الدین کہتے ہیں کہ الیکشن غلط ہے اگر الیکشن غلط ہے تو پھر حیدر حسین سیکرٹری بھی نہیں بن سکتا کیونکہ اس کے صدر نے کہا کہ یہ غلط ہے کونسل کے تمام ممبر ہی ریکمنڈ کریں تب فیڈریشن مانے گی ان کے مطابق اس سٹیٹمنٹ کے بعد حیدر حسین نہیں رہ سکتا،یہ کام ہی غلط کہ دوسرے صوبوں اور اضلاع میں ہاتھ ڈالا جائے،
علی عباس سکروٹنی کس حیثیت میں کررہا ہے، سید ظاہر شاہ کے مطابق سوشل میڈیا پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کی بے عزتی ہورہی ہیں، اکاؤنٹس کے حوالے سے باتیں کی جارہی ہیں فیڈریشن کو اس معاملے پر سوچنا چاہئیے اور نام نہاد سیکرٹری کو ختم کرناچاہئیے انہوں نے کہاکہ ٹیم چنائی جارہی ہیں حالانکہ گورے بغیر این او سی کے ٹیم کو نہیں چھوڑیں گے فیڈریشن کو بدنام کیا جارہا ہے جو قابل افسوس اقدام ہے، سید ظاہر شاہ کے مطابق اس حوالے سے وہ محرم الحرام کے بعد باقاعدہ پریس کانفرنس کرکے ساری صورتحال واضح کرینگے