عرصہ چھ سال سے استعمال شدہ پمپرز، پلاسٹک شاپنگ بیگ، کارٹن، دودھ کے ڈبے اور گھاس کو آگ لگا کر تلف کیا جارہا ہے، رپورٹ
ْپشاور….خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ گذشتہ چھ سالوں میں اپنے کچرے کو ٹھکانے لگانے کیلئے کوئی بندوبست نہیں کرسکی اور پشاور کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں مضر صحت کچرے کو جلانے کا سلسلہ تاحال جاری ہے جس کی جانب تاحال انتظامیہ نے کوئی توجہ نہیں دی اور ملازمین کے رہائشی کوارٹرز کے گھروں کا کچرہ بشمول استعمال شدہ پمپرز، پلاسٹک شاپنگ بیگ، دودھ کے استعمال شدہ ڈبے، کارٹن اور صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے مختلف گراؤنڈز سے نکالی جانیوالی گھاس بھی ایک ہی جگہ پر گرا کر جلائی جاتی ہیں جس سے نہ صرف خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں ہر وقت دھواں نظر آتا ہے بلکہ اس مضر صحت دھویں کے بادل نزدیکی علاقے میں بھی چھائے رہتے ہیں.
ہفتے بھر میں جمع ہونیوالے کچرے کو کچرے دان میں جمع کرکے اسے آگ لگانے کا سلسلہ گذشتہ تین ڈائریکٹر جنرل کے ادوار سے جاری ہے لیکن ٹھکانے لگانے کیلئے تاحال کسی بھی ایڈمنسٹریٹر نے کوئی اقدام نہیں اٹھایا. سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے ملازمین نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ ہمیں کہا گیا ہے کہ سٹیڈیم کا تمام کچرا اسی جگہ پر ڈالا جائے جنہیں ہم ہر صبح جمع کرکے لاتے ہیں اسی طرح رہائشی کوارٹرز میں رہائش پذیر ملازمین کے گھروں کا کچرہ بھی اسی جگہ پر ڈالا جاتا ہے جنہیں اٹھانے کیلئے کوئی بندوبست نہیں ان ملازمین کے مطابق ہمارے پاس گندگی کو ٹھکانے لگانے کیلئے کوئی اور بندوبست نہیں اسی لئے ہم مجبورااسے آگ لگا کر ختم کرنے کی کوشش کرتے ہیں.
پشاور کنٹونمنٹ بورڈ کی حدود میں واقع پشاور سپورٹس کمپلیکس کے کچرے دان سے اٹھنے والے بدبو اور دھویں کو ٹھکانے لگانے کیلئے سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انتظامیہ نے تاحال کوئی اقدام نہیں اٹھایا، پشاور شہر میں کچرے کے انتظام کو ٹھیک کرنے والے ادارے ڈبلیو ایس یس پی سمیت کنٹونمنٹ بورڈ کی انتظامیہ روزانہ کی بنیاد پر کنٹونمنٹ بورڈ کے مختلف روڈز سے گندگی اور کچرے کو اٹھا کر لے جاتی ہیں لیکن سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں واقع کچرے دان میں پڑے گندگی کے ڈھیر کو اٹھانے کیلئے کچھ عرصہ قبل انہوں نے انتظامیہ سے رقم کی ادائیگی کا مطالبہ کیا تھا لیکن صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انتظامیہ نے اپنے کچرے کو ٹھکانے لگانے کیلئے رقم ادا کرنے سے انکار کیا تھا اسی باعث اب یہ دو ادارے بھی اس معاملے میں خاموش ہیں.
خیبر پختونخواہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کی انتظامیہ کی اس نااہلی کے باعث نہ صرف پشاور سپورٹس کمپلیکس میں آنیوالے کھلاڑیوں کو تازہ ہوا کے ساتھ ساتھ فضلے سے بھرپور دھواں مل رہا ہے بلکہ اس کے باعث پشاور سپورٹس کمپلیکس کے باہر مین روڈ پر بھی واقع کھانے پینے کے مختلف سٹالوں پر اسی مضر صحت دھویں سے بھرپور کھانے شہریوں کو مل رہے ہیں. افسوسناک امر یہ ہے کہ سرکاری کوارٹرز میں رہائش پذیر ملازمین بھی اس معاملے میں متعدد مرتبہ اس حوالے سے شکایات کر چکے ہیں لیکن صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے حکام نے اس معاملے میں مکمل طور پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں