ایمرجنگ ایشیا کپ کی جیت کھلاڑیوں کی محنت اور ٹیم اسپرٹ کا نتیجہ ہے، محمد حارث۔
کولمبو، 24 جولائی 2023:
پاکستان شاہینز کے کپتان محمد حارث نے ایمرجنگ ایشیا کپ کی جیت پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے اسے تمام کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کی محنت اور ٹیم اسپرٹ کا نتیجہ قرار دیا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان شاہینز نے فائنل میں انڈیا اے کو 128 رنز سے شکست دے کر ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کیا ہے۔
پاکستان شاہینز ٹائٹل کا کامیابی سے دفاع کرنے کے بعد آج سری لنکا سے وطن واپس روانہ ہوگی ہے۔
کپتان محمد حارث نے پی سی بی ڈیجیٹل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فائنل میں انڈیا اے کو شکست دینے کے بعد ہم سب بہت پرجوش ہیں۔ اچھی بات یہ ہے کہ سینئر ٹیم یہاں ہے اور وہ بھی جیت کا جشن ہمارے ساتھ منا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب ہم گروپ مرحلے میں انڈیا اے کے خلاف ہار گئے، تو اس نے ہمیں اچھی ویک اپ کال دی، اور ہار سے ہمیشہ بہت اچھا سبق ملتا ہے۔ ہمیں یقین تھا کہ اگر ہم غلطیوں سے سبق سیکھیں گے تو فائنل میں انڈیا اے کو شکست دیں گے۔
حارث نے کہا کہ کھلاڑیوں نے غیر معمولی جواب دیا کیونکہ ہم نے ٹورنامنٹ میں مختلف کامبی نیشن آزمائے۔ ہم نے کھلاڑیوں کو زیادہ سے زیادہ مواقع دینے کی کوشش کی اور اس سے ٹیم کو آخر میں اچھی کارکردگی میں مدد ملی۔
لاہور کیمپ اور سری لنکا میں سپورٹ سٹاف نے کھلاڑیوں کے ساتھ بہت محنت کی جس کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔
حارث نے کہا کہ میں نے فائنل سے پہلے پاکستان ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں سے بات کی تھی۔ فائنل سے پہلے ٹیم سے بابر اعظم کی ملاقات کھلاڑیوں کے لیے بہت حوصلہ افزا تھی۔
محمد حارث کا کہنا ہے کہ میرے لیے یہ جیت بہت اطمینان بخش تھی کیونکہ میں نے دو فائنلز (آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اور اے سی سی مینز ایمرجنگ ایشیا کپ) میں حصہ لیا ہے، اور اے سی سی کا ٹائٹل جیتا ہے اس لیے یقیناً اس جیت کا جشن بڑے پیمانے پر مناؤں گا۔
13 سے 23 جولائی تک کولمبو میں منعقد ہونے والے 50 اوور کے ٹورنامنٹ میں آٹھ ٹیموں نے حصہ لیا۔ ٹیموں کو دو پول میں تقسیم کیا گیا تھا، گروپ اے میں افغانستان اے، بنگلہ دیش اے، اومان اے اور سری لنکا اے گروپ اے میں شامل تھی جبکہ گروپ بی میں پاکستان شاہینز کے ساتھ بھارت اے، نیپال اور یو اے ای اے شامل تھی۔
شاہینز نیپال اور یو اے ای اے کو بالترتیب چار وکٹوں اور 184 رنز سے ہرا کر اپنے گروپ میں دوسرے نمبر پر رہی۔ تیسرے میچ میں شاہینز کو انڈیا اے کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی۔
ہر گروپ سے دو سرفہرست ٹیموں نے جمعہ 21 جولائی کو ہونے والے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔
گروپ اے کی ٹیبل ٹاپر سری لنکا اے کا مقابلہ پاکستان شاہینز سے جبکہ گروپ بی ٹیبل ٹاپر بھارت اے نے بنگلہ دیش اے سے مقابلہ کیا۔
انڈیا اے سے شکست کھانے کے بعد، شاہینز نے شاندار واپسی کی اور سری لنکا اے کو 60 رنز سے شکست دے کر لگاتار دوسرے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا۔ ارشد اقبال کی پانچ وکٹیں اور عمیر بن یوسف کے 88 رنز نے شاہینز کو فتح سے ہمکنار کیا۔
بیٹنگ چارٹس میں، شاہینوں کے چار بلے باز ٹورنامنٹ کے ٹاپ 11 بلے بازوں میں شامل ہوئے۔ طیب نے جو پانچویں نمبر پر ہیں، 110.46 کے اسٹرائیک ریٹ سے چار میچوں میں 190 رنز بنائے۔ انہوں نے ٹورنامنٹ میں 22 چوکے اور چار چھکے لگائے اور ایک سنچری اور ایک نصف سنچری بھی اسکور کی۔ طیب نے فیلڈنگ میں چار کیچز لیے۔ عمیر بن یوسف نے پانچ میچوں میں 36.60 کی اوسط سے 183 رنز بنائے جس میں ایک نصف سنچری بھی شامل تھی۔ انہوں نے ٹورنامنٹ کے دوران چار کیچ بھی لیے۔
پاکستان کی بین الاقوامی اور اوپننگ جوڑی صاحبزادہ فرحان (4 میچز، 175 رنز، 2x50s، 43.75اوسط) اور صائم ایوب (5 میچز، 161 رنز، 2x50s، اوسط 32.20 ) بلے سے قابل ذکر بیٹرز تھے۔
بولنگ یونٹ میں، بائیں ہاتھ کے اسپنر سفیان مقیم، شاہینز کے لیے سب سے کامیاب بولر تھے، جنہوں نے تین میچوں میں 5.06 کی اکانومی ریٹ سے آٹھ وکٹیں حاصل کیں۔ سفیان مقیم نے فائنل میں 66 کے عوض تین وکٹیں لیں ۔ دائیں ہاتھ کے تیز رفتار بولر ارشد اقبال نے ٹورنامنٹ میں تین میچوں میں سات وکٹیں حاصل کیں، جس میں پہلے سیمی فائنل میں سری لنکا اے کے خلاف پانچ وکٹیں شامل تھیں۔
اس کے علاوہ دائیں ہاتھ کے آف اسپنر قاسم اکرم کو ٹورنامنٹ میں ایک میچ میں بہترین بولنگ کا اعزاز حاصل ہے۔ قاسم اکرم کی 6 وکٹوں کے بدولت شاہینز نے متحدہ عرب امارات اے کو 184 رنز سے ہرایا تھا ۔ شاہنواز دہانی پانچ وکٹیں لینے والے شاہینز کے دوسرے بولر تھے۔ انہوں نے یہ کارنامہ شاہینز کے ٹورنامنٹ کے افتتاحی میچ میں نیپال کے خلاف انجام دیا۔
حارث نے وکٹوں کے پیچھے چھ شکار کیے جن میں چار کیچز اور دو اسٹمپڈ شامل تھے۔