انضمام الحق کا چیف سلیکٹر بنائے جانے پر کہنا ہے کہ یہ ان کے لیے اعزازہے۔ وہ اس سلسلے میں ذکا اشرف کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے اس عہدے کے لیے انہیں پیشکش کی۔یہ خوشی کی بات ہے کہ ذکا اشرف کرکٹ کے معاملات میں سابق کرکٹرز کو شامل کررہے ہیں جس کی جھلک ہم کرکٹ ٹیکنیکل کمیٹی میں دیکھ چکے ہیں۔
انضمام الحق کا کہنا ہے کہ وہ اس سے قبل بھی یہ ذمہ داری نبھاچکے ہیں اور اور دوبارہ اس کے لیے پرجوش ہیں۔
انضمام الحق کا کہنا ہے کہ ان کا پچھلا دور اچھا رہا تھا جس میں ہم نے چیمپئنز ٹرافی جیتی تھی لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ ستر سے اسی فیصد کرکٹرز جو اس وقت سلیکٹ کیے گئے تھے آج کی ٹیموں کا اہم حصہ ہیں۔
انضمام الحق کا کہنا ہے کہ اسوقت کی ٹیم تشکیل نو کے مرحلے میں تھی لیکن اب ٹیم مستحکم شکل میں ہے اور انہیں پہلے جیسے چیلنجز کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
انضمام الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سلیکشن کمیٹی کا سربراہ ہونا ایک مشکل کام ہے لیکن اس بار یہ اس لیے زیادہ چیلنجنگ ہے کہ اس سال ایشیا کپ۔ ورلڈ کپ اور آسٹریلیا کا دورہ شامل ہیں لیکن مجھے پتہ ہے کہ میں یہ ذمہ داری نبھاسکتا ہوں اور وہ پہلے سے زیادہ بہتر انداز میں اسے نبھانے کی کوشش کریں گے۔وقت کم ہونے کے باوجود ہم بہترین ٹیموں کا ا نتخاب کریں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کی منیجمنٹ کمیٹی کے سربراہ ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ انہیں خوشی ہے کہ انضمام الحق نے ان کی پیشکش قبول کرتے ہوئے چیف سلیکٹر بننا قبول کیا۔ وہ ایک لیجنڈ ہیں اور انہوں نے بڑے باوقار انداز میں اس کھیل کی خذمت کی ہے۔ ان کا پچھلا دور کامیاب رہا تھاجس میں ہم نہ صرف چیمپئنز ٹرافی جیتے تھے بلکہ چند بہترین ٹیلنٹ بھی سامنے آئے تھے جو ابھی تک پاکستان کرکٹ کی خدمت کررہے ہیں۔
ذکا اشرف کا کہنا ہے کہ انہیں کوئی شک وشبہ نہیں ہے کہ انضمام الحق کی نئی اننگز میں نہ صرف مزید کامیابیاں حاصل ہونگی بلکہ نیا ٹیلنٹ بھی سامنے آئے گا۔