پرائم منسٹر ٹیلنٹ ہنٹ ہاکی ایونٹ۔ پنجاب سپورٹس بورڈ کا کھلاڑیوں سے ناروا سلوک

 

پرائم منسٹر ٹیلنٹ ہنٹ ہاکی ایونٹ۔ پنجاب سپورٹس بورڈ کا کھلاڑیوں سے ناروا سلوک

ایچ ای سی حکام کی پرائم منسٹرہاکی لیگ میں شریک کھلاڑیوں کو دھمکیاں

پنجاب سپورٹس بورڈ سے مل کرسندھ کی ٹیموں کو ہوٹل کے بعد سٹیڈیم سے نکال کر تالے لگا دئیے

پابندی کے شکار آفیشلز کی تعیناتی نے ایونٹ کی رہی سہی ساکھ بھی ختم کردی، کھلاڑی آرگنائزنگ کمیٹی کوکوستی رہیں

ہاکی کے حلقوں کا ذمے داران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

 

لاہور( سپورٹس رپورٹر)پرائم منسٹر ٹیلنٹ ہنٹ سپورٹس لیگ کے ہاکی ایونٹ میں ہائر ایجوکیشن کمیشن کے حکام نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ساتھ ہونے والی لڑائی میں میزبانی کے آداب بھی بھلا دیئے،کھلاڑیوں کو یونیورسٹیوں سے نکلوانے کی دھمکیاں دے کر ایونٹ کھیلنے پر مجبور کردیا۔

۔ایونٹ کے آرگنائزنگ سیکرٹری سر سید یونیورسٹی کراچی کے ڈائریکٹر سپورٹس مبشر مختار نے پنجاب میں بطور مہمان آنے والی سندھ ٹیم کی کھلاڑیوں کو سخت گرمی میں ہوٹل کے بعد سپورٹس بورڈ پنجاب کے افسران سے ساز باز کرکے سٹیڈیم سے بھی نکلوا دیا

جس کے باعث کھلاڑی کئے گھنٹے تک بے یادومددگار سٹرک پر بیٹھی رہیں۔اتوار کے روز ایچ ای سی حکام نے ٹیموں کے ساتھ اپنے من پسند آفیشلز کی تعیناتی نہ ہونے پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے ساتھ تعاون ختم کردیا تھا جس پر بلوچستان اور سندھ کی مردوخواتین کی ٹیموں پنجاب ٹیم کی بعض آفیشلز اور کھلاڑیوں نے ایونٹ کی اہلیت پر سوال اٹھاتے ہوئے اس کا بائیکاٹ کردیا۔

بلوچستان کی مردوخواتین کی ٹیمیں بذریعہ بس پیر کی دوپہر کوئٹہ روانہ ہوگئیں جبکہ سندھ کی ٹیم کو شام کے وقت کراچی روانہ ہونا تھا تاہم ٹرین لیٹ ہونے کے باعث انہیں کچھ دیرمزید رکنا پڑا۔ اسی اثناء میں ایونٹ کی خرابی میں مرکزی کردار ادا کرنے والے آرگنائزنگ سیکرٹری مبشر مختار نے ہوٹل سٹاف کو کھلاڑیو ں سے فوری طور پر کمرے خالی کرانے کے احکامات جاری کردئیے

جس پر سٹاف نے کھلاڑیوں کا سامنا اٹھا کر باہر رکھ دیا۔ اس صورتحال میں پی ایچ ایف کے سیکرٹری حیدر حسین جو خود بھی کراچی سے تعلق رکھتے ہیں ٹیموں کیلئے نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں موجودخالی کمروں میں کھلاڑیوں کے چند گھنٹے رکنے کا انتظام کردیا لیکن جیسے ہی کھلاڑی وہاں پہنچیں سپورٹس بورڈ پنجاب کے حکام نے ڈائریکٹر سپورٹس ندیم قیصر کے ایماء پر کھلاڑیوں کو باہر نکال کر کمروں کو تالا لگا دیا

جس کے بعد کھلاڑی سامان اٹھاکر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے دفتر آگئیں اور پریشانی کے عالم میں سپورٹس بورڈ پنجاب اورایچ ای سی حکام کو کوستی رہیں۔دوسری جانب پی ایچ ایف کے نامزد کردہ ٹورنامنٹ آفیشلز سے بدسلوکی کے بعد ایچ ای سی حکام نے سپورٹس بورڈ پنجاب کی ملی بھگت سے پابندی کے شکار آفیشلز کو تعینات کرکے ایونٹ کی رہی سہی ساکھ بھی ختم کردی۔

 

ذرائع کے مطابق ایچ ای سی حکام نے بلوچستان اور سندھ کے بائیکاٹ کے بعد پنجاب، فیڈرل اور پختونخواہ کی کھلاڑیوں کو آفیشلز کے ذریعے پیغام بھجوایا کہ اگر انہوں نے ایونٹ کھیلنے سے انکار کیا تو انہیں یونیورسٹیوں سے نکال دیا جائے گا۔ ہاکی کے حلقوں نے وزیرا عظم پاکستان اور معاون خصوصی شزا فاطمہ سے ایونٹ کو خراب کرنے اور ملک بھر میں پنجاب کی بدنامی کا باعث بننے والے افراد کے خلاف سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

 

 

error: Content is protected !!