میرپور رائلز کے پشاور میں کرکٹ ٹرائلز میں رجسٹریشن فیس نے نیا تنازعہ پیدا کردیا
مسرت اللہ جان
پشاور اسپورٹس کمپلیکس کے اندر معاذ اللہ خان کرکٹ اکیڈمی میں میرپور رائلز کی جانب سے کیے گئے ٹرائلز کے خواہشمند کھلاڑیوں پر رجسٹریشن فیس عائد کرنے کی وجہ سے ایک بحث چھڑ گئی ہے۔ ٹہ ٹرائلز دس اگست کو لئے گئے جس میں پشاور سمیت کوہاٹ، ڈی آئی خان اور دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے کم عمر کرکٹرز نے حصہ لیا اور دوردراز علاقوں سے نوجوان کرکٹرز صبح سویرے ٹرائلز سے پہلے جمع ہو گئے تھے۔ جن میں کچھ کرکٹر نے تعلقات کی بناء پر پشاور سپورٹس کمپلیکس کے ہاسٹل میں کمروں میں رہائش اختیار کی تھی جبکہ بعض نے پشاور صدر کے نزدیکی ہوٹلوں میں قیام کیا تھاکیونکہ بیشتر ایک روز قبل پہنچے ہوئے تھے.
صبح سویرے ٹرائلز کیلئے آنیوالے کھلاڑیوں کو اس وقت ذہنی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب ٹرائلز کیلئے آنیوالے کھلاڑیوں کو گیارہ سو روپے رجسٹریشن فیس کے نام پر جمع کرنے کی ہدایت کی گئی اس اقدام کے باعث متنوع علاقوں سے تعلق رکھنے والے بہت سے کرکٹرز میں تشویش پیدا ہوئی حالانکہ اس وقت کہا گیا تھا کہ جو رجسٹریشن نہیں کرے گا اسے ٹرائلز میں موقع نہیں دیا جائیگا اس کے بعد جن کھلاڑیوں نے 1100 روپے رجسٹریشن فیس ادا کی ان کو ٹرائلز کے لیے باضابطہ طور پر رجسٹر کیا گیا۔ تاہم، مختلف علاقوں سے کھلاڑیوں کی ایک قابل ذکر تعداد نے فیس وصولی کے اس طریقہ کار پر بے چینی کا اظہار کیا۔ ان کے تحفظات کے باوجود، بہت سے لوگ ٹیم سے ممکنہ اخراج لاور ٹرائلز سے نکالے جانے کے کے خوف سے میڈیا کو اپنی رائے دینے سے ہچکچاتےرہے
اس کے برعکس اسپورٹس کمیونٹی سے وابستہ افراد نے فیس وصولی کے عمل کو نامناسب سمجھتے ہوئے مایوسی کا اظہار کیا ان کے مطابق بیشتر پرائیویٹ فرنچائز ٹرائلز کے تمام اخراجات خود برداشت کرتی ہیں اسی طرح جن حالات میں آج کل کے کرکٹر کو سامنا ہے ان میں گیارہ سو روپے رجسٹریشن کے نام پر وصولی ان کیساتھ ظلم ہے. کھیلوں سے وابستہ حلقوں کے مطابق کھلاڑیوں کو اگر کٹس یا دیگر چیزیں مہیا کی جاتی تو پھر بھی اس حوالے سے بات بنتی تھی تاہم اس معاملے پر خاموشی اختیار کرلی گئی
جو قابل افسوس ہے.میرپور رائلز نے ایک دن کے ٹرائلز کیلئے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ خیبر پختونخواہ کو بیس ہزار روپے کی فیس جمع کروائی تھی اسی بیس ہزار روپے میں صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے تھانہ گلبرگ کے سیکورٹی اہلکاروں کو بھی طلب کیا تھا اور کم و بیش چار پولیس اہلکار ایک پرائیویٹ فرنچائز کی سیکورٹی پر دن بھر تعینات رہے کھیلوں کے شائقین نے رجسٹریشن کی آڑ میں پیسے اکٹھا کرنے کے عمل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ فرنچائزز ٹرائل کے شرکاء کو ضروری سامان فراہم کرنے کی ذمہ دار ہیں۔رجسٹریشن فیس وصول کرنے کے عمل کو کرکٹ کے شائقین کے استحصال کے طور پر دیکھا جاتا ہے اور یہ منصفانہ اور غیر جانبدارانہ انتخاب کے اصولوں سے متصادم ہے۔