پاکستان ورلڈ کپ میں انڈیا کو پہلی بار ہرانے کے لیے ُپرعزم
آئی سی سی ورلڈ کپ کے جس میچ کا دنیا بے چینی سے انتظار کرتی ہے وہ ہفتے کے روز کھیلا جانے والا ہے۔دنیا بھر میں موجود شائقین کی نظریں پاکستان انڈین میچ پر لگی ہوئی ہیں جو احمد آباد کے نریندرا مودی اسٹیڈیم میں ہونے والا ہے۔
یہ دس سال کے طویل عرصے میں دونوں ٹیموں کے درمیان انڈین سرزمین پر کھیلا جانے والا پہلا ون ڈے انٹرنیشنل ہے۔ آخری بار پاکستانی ٹیم نے انڈیا میں دو طرفہ ون ڈے سیریز دو ایک سے جیتی تھی۔
اس ورلڈ کپ میں دونوں ٹیمیں اپنے ابتدائی دونوں میچ جیتنے کے بعد ایک دوسرے کےسامنے آرہی ہیں۔ انڈیا نے آسٹریلیا اور افغانستان کو ہرایا ہے جبکہ پاکستان نے حیدرآباد میں ہالینڈ اور سری لنکا کو زیر کیا ہے ۔ سری لنکا کے خلاف اس کی جیت اس لحاظ سے بھی شاندار ہے کہ اس نے ورلڈ کپ کی تاریخ کا سب سے بڑا ہدف عبور کیاجس میں عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کی سنچریاں قابل ذکر تھیں۔
حسن علی جنہوں نے 2017 کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اور2019 کے عالمی کپ میں پاکستان کی نمائندگی کی ہے پی سی بی ڈیجیٹل سے بات کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ہالینڈ اور سری لنکا کے خلاف جیت نے ٹیم کے اعتماد میں بے پناہ اضافہ کیا ہے۔
حسن علی کا کہنا ہے کہ ریکارڈ ہدف عبور کرنے جیسی کوششوں سے یقیناً ٹیم کا مورال بلند ہوا ہے۔
حسن علی ابتک دو میچوں میں17.33 کی اوسط سے چھ وکٹیں حاصل کرچکے ہیں ۔اس میں سری لنکا کے خلاف ہائی اسکورنگ میچ میں دس اوورز میں 71رنز کے عوض 4وکٹوں کی کارکردگی شامل ہے۔انہوں نے اپنے پہلے ہی اوور میں پریرا کو آؤٹ کیا اور پھر مڈل اوورز میں کوسال مینڈس اور اسالنکا کو لگاتار اوورز میں آؤٹ کیا جس کے بعد سدیرا سمارا وکرما کو ڈیتھ اوورز میں آؤٹ کیا۔
حسن علی کا کہنا ہے کہ ہالینڈ اور سری لنکا کے خلاف انفرادی اور اجتماعی کارکردگی شاندار تھی اورجب آپ کسی بھی ٹورنامنٹ کا آغاز دو متواتر کامیابیوں سے کرتے ہیں تو ظاہر ہے اس سے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے۔
حسن علی کہتے ہیں انہیں اندازہ تھا کہ اس میچ کی وکٹ سیدھی ہوگی اور ہائی اسکورنگ میچ ہوگا۔ جب وہ دوسرے اسپیل میں بولنگ کے لیے آئے تو فیلڈ پلیسنگ کے لحاظ سے بولنگ کی اور مختلف ویری ایشن کا استعمال کیا۔
حسن علی کا کہنا ہے کہ چھ ،سات سال کا انٹرنیشنل کرکٹ کا تجربہ آپ کے کام آتا ہے جسے آپ استعمال میں لاتے ہیں۔سینئر کرکٹر ہونے کی وجہ سے آپ پر ورلڈ کپ میں اضافی دباؤ ہوتا ہے۔آپ تھوڑے سے نروس بھی ہوتے ہیں جب آپ گراؤنڈ میں داخل ہوتے ہیں لیکن تجربہ کار کھلاڑی ہونے کی وجہ سے یہ زیادہ دیر نہیں رہتا اور ہم سچویشن کے ہم آہنگ ہوجاتے ہیں۔
حسن علی کہتے ہیں کہ پاکستان انڈیا کرکٹ میچز دنیا بھر کے کھیلوں میں سب سے بڑے حریف کے طور پر دیکھے جاتے ہیں پاکستان ٹیم اس میچ کے سلسلے میں بہت زیادہ ُپرجوش ہے۔ اور وہ خود بھی بہت پرجوش ہیں کہ ایک ایسے اسٹیڈیم میں میچ کھیلیں گے جہاں ایک لاکھ سے زیادہ تماشائی آتے ہیں ۔
پچاس اوورز کے ورلڈ کپ میں ایک بار بھی انڈیا کو نہ ہرانے کے بارے میں حسن علی کا کہنا ہے کہ ریکارڈز بنتے ہی ٹوٹنے کے لیے ہیں اور ہم بھی اس جمود کو توڑنا چاہتے ہیں۔
حسن علی کا کہنا ہے کہ اس میچ میں انڈیا کی ٹیم پر دباؤ ہوگا جو اپنے ہوم گراؤنڈ پر اپنے تماشائیوں کے سامنے کھیل رہی ہوگی۔بڑے میچ کا پریشر ہمیشہ ہوتا ہے لیکن ہم کوشش کریں گے کہ جلد مومینٹم حاصل کرکے یہ میچ جیتیں۔