انسانی اسمگلنگ میں ملوث کھیلوں کی تنظیموں نے بدنامی سے بچنے کے لیے ایک نیا طریقہ اپنایا ہے

 

 

 

 

 

کھیلوں کی تنظیمیں انسانی اسمگلنگ کے بدنما دھبے سے بچنے کے لیے

صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ سے لیٹر لیکر استعمال کرنے لگی

مسرت اللہ جان

انسانی اسمگلنگ میں ملوث کھیلوں کی تنظیموں نے بدنامی سے بچنے کے لیے ایک نیا طریقہ اپنایا ہے

 

صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ سے کھلاڑیوں کو لیٹر لیکر مختلف سفارت خانوں کوبھجوانے ا سلسلہ شروع ہوگیا ہے تاکہ اگر کوئی کھلاڑی کسی دوسرے ملک میں لاپتہ ہو جائے تو الزام سپورٹس ڈائریکٹریٹ پر آجائے اور ویزہ بھی آسانی سے لگ جائے.

 

حال ہی میں کھیلوں کی مختلف تنظیموں نے خیبرپختونخوا سپورٹس ڈائریکٹوریٹ سے رابطہ شروع کئے ہیںاور انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کھلاڑیوں کو صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ لیٹر جاری کریں تاکہ انہیں ویزے مل سکیں۔

اس مقصد کے حصول کے لیے بعض تنظیموں سے وابستہ لوگ بھی اپنا اثرورسوخ استعمال کر رہے ہیں تاکہ ان کے کھلاڑی باہر جا سکیں۔

کھیلوں سے وابستہ اندرونی ذرائع کے مطابق کھیلوں کی کچھ تنظیمیں انسانی اسمگلنگ کے حوالے سے بہت بری شہرت رکھتی ہیں۔پندرہ سے بیس لاکھ روپوں میں کھلاڑیوں کو یورپ کے مختلف ممالک لے جانا ایک عام سی بات ہو گئی ہے۔

اس طرح کے کئی واقعات سامنے آئے ہیں جہاں کھلاڑیوں کو مقابلوں کے لیے لے جایا گیا لیکن بعد میں انہیں فرار کرا دیا گیا اور اس کے بدلے میں متعلقہ کھیلوں سے وابستہ افراد کو لاکھوں روپے مل گئے۔

 

ذرائع کے مطابق اب بھی کئی ایسے کھیل ہیں جن کے کرتا دھرتا پہلے اپنے بچوں کو کھیل کے ذریعے بیرون ملک جا کر غائب کرایا اور اور بعد میں انہوں نے دوسرے کھلاڑیوں سے پیسے مانگنے کا سلسلہ شروع کردیا

اور اسی طرح انسانی سمگلنگ کا کام جاری ہے اس حوالے سے متعدد خبریں منظر عام پر آنے کے بعد اب یہ تنظیمیں

صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ سے خط لکھنے کا مطالبہ کر رہے ہیں تاکہ مستقبل میں اگر کوئی کھلاڑی کہیں لاپتہ ہو جائے تو سارا الزام سپورٹس ڈائریکٹوریٹ پر آ جائے۔

 

 

 

 

error: Content is protected !!