ورلڈکپ : جنوبی افریقہ کی نیوزی لینڈ کو 190 رنزسے شکست,
سیمی فائنل کے لیے پاکستان کو 2 میچز جیتنا ضروری
…. اصغر علی مبارک….
آئی سی سی ورلڈکپ کے 32 ویں میچ میں جنوبی افریقہ نے یکطرفہ مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کو 190 رنز سے شکست دے کرپوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن اور ایونٹ میں چھٹی جیت کے ساتھ سیمی فائنل میں پہنچنے کی راہ ہموار کرلی ۔
جنوبی افریقا کی نیوزی لینڈ کے خلاف جیت سے اگر مگر کی شکار پاکستان کرکٹ ٹیم کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے راستے میں تھوڑی مدد تو ہوئی ہے لیکن اب بھی پاکستان کیلئے سفر تھوڑا مشکل ہے۔
پاکستان 7 میچز میں 3 میں کامیابی کے بعد 6 پوائنٹس کے ساتھ پانچویں نمبر پر ہے۔ واضح رہے کہ گروپ اسٹیج کے اختتام پر ٹاپ 4 ٹیمیں سیمی فائنلز کیلئے کوالیفائی کریں گی۔
پاکستان سیمی فائنل میں کیسے پہنچ سکتا ہے؟ پوائنٹس ٹیبل کے مطابق اس وقت جنوبی افریقا، بھارت اور آسٹریلیا سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے بہتر پوزیشن میں دکھائی دے رہے ہیں
جبکہ چوتھی ٹیم کے لیے پاکستان اور نیوزی لینڈ میں سخت مقابلہ ہوسکتا ہے۔ پاکستان اور نیوزی لینڈ نے ابھی ورلڈکپ میں اپنے بقیہ 2 میچز کھیلنے ہیں۔ پاکستان اپنے اگلے میچ میں ہفتے کو نیوزی لینڈ سے مدمقابل ہوگا
اور آخری میچ انگلینڈ سے کھیلے گا جبکہ نیوزی لینڈ کو اپنا آخری میچ سری لنکا سے کھیلنا ہے۔ سیمی فائنل میں پہنچنے کے لیے پاکستان کو اپنے بقیہ 2 میچز جیتنا ضروری ہے
جبکہ اگر نیوزی لینڈ اپنے دونوں بقیہ میچز ہار جائے تو وہ 8 پوائنٹس کے ساتھ گروپ مرحلے کا اختتام کرے گا۔ جبکہ پاکستان اپنے اگلے 2 حریفوں کو شکست دینے پر 10 پوائنٹس کے ساتھ ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر سکتا ہے۔
پاکستان کو سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنا ہے تو ورلڈکپ کے بقیہ میچز کے نتائج اگر کچھ یوں ہوئے تو گرین شرٹس ناک آؤٹ مرحلے میں پہنچ جائے گا۔
میچ 33: بھارت بمقابلہ سری لنکا ( بھارت کی جیت)
میچ 34: افغانستان بمقابلہ نیدرلینڈز (افغانستان کی جیت)
میچ 35: پاکستان بمقابلہ نیوزی لینڈ ( پاکستان کی جیت)
میچ 36: انگلینڈ بمقابلہ آسٹریلیا ( آسٹریلیا کی جیت)
میچ 37: بھارت بمقابلہ جنوبی افریقا (بھارت کی جیت)
میچ 38: سری لنکا بمقابلہ بنگلا دیش ( سری لنکا کی جیت)
میچ 39: آسٹریلیا بمقابلہ افغانستان ( آسٹریلیا کی جیت)
میچ 40: انگلینڈ بمقابلہ نیدرلینڈز ( انگلینڈ کی جیت)
میچ 41: نیوزی لینڈ بمقابلہ سری لنکا ( سری لنکا کی جیت)
میچ 42: جنوبی افریقا بمقابلہ افغانستان (جنوبی افریقا کی جیت)
میچ 43: بنگلا دیش بمقابلہ آسٹریلیا (آسٹریلیا کی جیت)
میچ 44: پاکستان بمقابلہ انگلینڈ ( پاکستان کی جیت)
میچ 45: بھارت بمقابلہ نیدرلینڈز (بھارت کی جیت)
اگر ورلڈکپ کے بقیہ میچز کے نتائج مذکورہ منظر نامے کے مطابق آئے، تو بھارت پوائنٹس ٹیبل پر 18 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر آجائے گا جبکہ جنوبی افریقا 14 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہوگا۔
اسی طرح آسٹریلیا بھی14 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے گا جبکہ پاکستان 10 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر آ کر ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لے گا۔
آئی سی سی ورلڈکپ کے گروپ اسٹیج کے پوائنٹس ٹیبل پر نظر ڈالیں تو جنوبی افریقا 12 پوائنٹس کے ساتھ پہلے، بھارت بھی12 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے،آسٹریلیا 8 پوائنٹس کے تیسرے اور نیوزی لینڈ بھی 8 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر موجود ہے۔
پونے میں کھیلے گئے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر جنوبی افریقا کو بیٹنگ کی دعوت دی۔
جنوبی افریقہ نے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں4 وکٹوں پر357 رنز بنائے، وینڈر ڈوسین 133 رنز بناکر نمایاں رہے جبکہ ڈی کوک نے 114 رنز کی اننگز کھیلی۔
وکٹ کیپر بیٹر کوئنٹن ڈی کوک کی رواں ورلڈکپ میں یہ چوتھی سنچری تھی۔ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان کین ولیمسن جنوبی افریقا کے خلاف میچ کے لیے دستیاب نہیں تھے
جس کے پیش نظر کین ان کی جگہ وکٹ کیپر بیٹر ٹام لیتھم نے ٹیم کی قیادت کی۔جنوبی افریقہ کے 358 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پوری نیوزی لینڈ کی ٹیم 36 ویں اوور میں 167 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی،گلین فلپس 60 رنز بناکر نمایاں رہے۔
نیوزی لینڈ کے خلاف جیت کے بعد جنوبی افریقا 12 پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن پر آگیا جبکہ نیوزی لینڈ 7 میچز میں 3 میں شکست کے بعد 8 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن پر ہے۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے اننگز کا آغاز کپتان ٹمبا باووما اور اوپننگ بیٹر کوئنٹن ڈی کوک نے کیا لیکن کیویز بولرز کے سامنے باووما اپنی ٹیم کو ایک بڑی پارٹنر شپ نہ دے سکے اور بولٹ کی گیند 24 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
38 رنز کے مجموعی اسکور پر پہلی وکٹ گرنے کے بعد کوئنٹن ڈی کوک اور وینڈر ڈوسین نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے 200 رنز کی شراکت بنائی، دونوں نے سنچریاں بھی اسکور کی۔ کوئنٹن ڈی کوک کی رواں ورلڈکپ میں چوتھی
جبکہ ڈوسین کی دوسری سنچری ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف وینڈر ڈوسین نے 133 رنز بنائے جبکہ ڈی کوک 114 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ ڈیوڈ ملر نے 30 گیندوں پر شاندار 53 رنز کی اننگز کھیلی۔
اس کے علاوہ ہینرک کلاسن7 گیندوں پر 15 اور مارکرم 6 رنز بناکر ناقابل شکست رہے، جنوبی افریقہ نے مقررہ 50 اوورز میں 4 وکٹوں پر 357 رنز بنائے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے ٹم ساؤتھی نے دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ٹرینٹ بولٹ اور جیمز نیشم نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
جنوبی افریقہ کے 358 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کیویز بیٹرز جم کر نہ کھیل سکے، افریقی بولز نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے ایک کے بعد ایک وکٹ گرائی۔ گلین فلپس 60، ول ینگ 33 اور ڈریل مچل 24 رنز بناکر نمایاں بیٹر رہے،
اس کے علاوہ کوئی بھی کیوی بیٹر زیادہ دیر تک کریز پر رہ نہ سکا۔ ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 35.3 اوورز میں 167 رنز بناکر آؤٹ ہوگئی۔
جنوبی افریقا کی جانب سے کیشو مہاراج نے شاندار بولنگ کرتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں جبکہ مارکو یانسن نے 3، کوئٹزی نے 2 اور رباڈا نے ایک وکٹ حاصل کی۔