ورلڈ کپ ;پاک بھارت سیمی فائنل کا امکان روشن ؟.
… اصغر علی مبارک…..
ورلڈ کپ میں پاک بھارت سیمی فائنل کا امکان روشن ہے نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کی جیت نے پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے اور بھارت کے ساتھ ممکنہ مقابلے کے امکانات روشن کر دیئے ہیں۔
ورلڈ کپ ابتدائی مرحلے کے 45 میں 39 میچز ہوچکے ہیں، پاکستان کے ساتھ نیوزی لینڈ اور افغانستان کی ٹیم سیمی فائنل کی دوڑ میں شامل ہیں، ان تینوں ہی ٹیموں کے 8، 8 پوائنٹس ہیں۔
پاکستان پر نیوزی لینڈ کو رن ریٹ کی برتری حاصل ہے تو افغانستان کا ابھی 1 میچ باقی ہیں، بھارت ,آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ سیمی فائنل میں پہنچ چکے ہیں ۔
آسٹریلیا نے گلین میکسویل کی ریکارڈ ساز ڈبل سنچری کی بدولت افغانستان سے یقینی فتح چھینتے ہوئے 3 وکٹ سے کامیابی حاصل کرنے کے ساتھ سیمی فائنل کے لیے بھی کوالیفائی کیا ہے۔
پاکستان ایسی ٹیم ہے جو ناک آؤٹ میں کسی بھی ٹیم کو پچھاڑ سکتی ہے۔ پاکستان کیلئے ایسی صورت حال نئی نہیں۔ 1992 میں، جب پاکستانی ٹیم چارٹ میں تقریباً نیچے اور مقابلے سے باہر سمجھی جا رہی تھی،
اس وقت ٹیم کے کپتان عمران خان تھے، ان کی حوصلہ افزا گفتگو نے کھلاڑیوں سے کہا کہ وہ مشتعل شیروں کی طرح مقابلہ کریں۔ اس طرح پاکستان کو پہلا ورلڈ کپ ٹائٹل جیتنے میں مدد ملی تھی۔ موجودہ ٹیم کی حالت بھی وہی ہے۔ نیوزی لینڈ کے خلاف فخر زمان کی سنچری کی وجہ سے ٹیم کی امیدیں بڑھ گئی ہیں۔
پاکستانی ٹیم نے جس طرح 1992ء میں آسٹریلیا کو شکست دے کر سیمی فائنلز میں آخری جگہ حاصل کی تھی، آج بھی ویسی ہی صورتحال کا سامنا ہے اور پاکستان کے سیمی فائنل میں پہنچنے کے امکانات نظر آ رہے ہیں۔ تاہم، یہ ایک مشکل کام ہے جس میں نہ صرف دیگر میچوں کے نتائج بھی پاکستان کے حق میں آنا ضروری ہیں اور ساتھ ساتھ قسمت کی دیوی کا مہربان ہونا بھی ضروری ہے۔
چارٹ میں بھارت سرفہرست ہوگا۔ 16 پوائنٹس کے ساتھ بھارتی ٹیم کے پاس دیگر ٹیموں کے مقابلے میں زیادہ موقع ہوگا، پھر چاہے وہ لیگ میچز میں نیدرلینڈ ز سے ہار کیوں نہ جائے۔ پاک بھارت سیمی فائنل ٹاکرے کیلئے ضروری ہے کہ افغانستان کی ٹیم ساؤتھ افریقہ کے ساتھ اپنا میچ ہار جائے
اور اس کے بعد نیوزی لینڈ سری لنکا سے ہار جائے اور اس کے بعد پاکستان انگلینڈ کو شکست سے دو چار کر دے تو اس سے پاکستان کو ضروری دو پوائنٹس مل جائیں گے اور وہ سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے
جس سے پاک بھارت مقابلے کا امکان روشن ہوگا۔ اگر نیوزی لینڈ نے سری لنکا کو ہرا دیا تو وہ یقینی طور پر چوتھی پوزیشن حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے لیکن اس کے بعد پاکستان کیلئے صورتحال پیچیدہ ہو جائے گی کیونکہ اسے انگلینڈ کو بھاری مارجن سے شکست دینا ہوگی۔
موجودہ رن ریٹ کو دیکھیں تو نیوزی لینڈ نے جیتنے کے بعد اگر اپنا موجودہ نیٹ رن ریٹ برقرار رکھا تو پاکستان کو 375 رن بنانے کے بعد انگلینڈ کو 149 رن سے شکست دینا ہوگی،
یا پھر ساڑھے تین سو رن بنانے کے بعد انگلینڈ کو ڈیڑھ سو رن سے ہرانا ہوگا یا پھر تین سو رن بنانے کے بعد انگلینڈ کو 148؍ کے اسکور پر چت کرنا ہوگا۔ لیکن اگر پاکستان کو ٹارگٹ چیز کرنا پڑا تو اسے 275؍ رن کا اسکور چیز کرنا پڑے گا اور 144؍ گیندوں پر ہدف مکمل کرنا ہوگا، یا پھر ڈھائی سو رن کا ٹارگٹ 146 گیندوں پر یا پھر 200رن کا ٹارگٹ 148گیندوں پر پورا کرنا پڑے گا۔
ورلڈ کپ میں پاکستان ٹیم نے شاندار کم بیک کیا ہے۔ پاکستان نے بنگلادیش کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف بہترین کامیابی حاصل کیں، جس کے بعد پاکستانی ٹیم کی سیمی فائنل تک رسائی کی امیدیں ایک بار پھرروشن ہوگئی ہیں۔ لیکن کیا ایسا کیسے ممکن ہوگا ؟
کیونکہ 4 میں سے 3سیٹیں آسٹریلیا,بھارت اور جنوبی افریقہ پر کر چکے اور اب مقابلہ ہے چوتھی پوزیشن کےلیے، جس کے ہیں 3 امیدوار؛ پاکستان، نیوزی لینڈ اور افغانستان، جن کے 8، 8 پوائنٹس ہیں۔ نیوزی لینڈ کا رن ریٹ پاکستان اور افغانستان سے بہتر ہے اور اس کا آخری میچ سری لنکا سے 9 نومبر کو ہوگا۔
دوسری جانب افغانستان کا جنوبی افریقہ سےمیچ 10 نومبر کو ہوگا۔ اس سب کے درمیان پاکستان کو ایک ایڈوانٹج یہ مل رہا ہے
کہ اس کا آخری میچ انگلینڈ کے خلاف 11 نومبرکو ہے، یعنی نیوزی لینڈ اور افغانستان کے میچز ختم ہونے کے بعد انگلینڈ سے میچ ہوگا۔ورلڈ کپ آخری لیگ میچ میں پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف کتنے رن سے جیتنا ہے، یا کتنے اوورز میں ہدف حاصل کرنا ہے؟ اس کی کیلکولیشن پاکستان کے پاس ہو گی، یعنی سیمی فائنل میں جانے کا راستہ پاکستان کے اپنے ہاتھ میں ہوگا,
یاد رہے کہ 31 اکتوبر 2023ء کو انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مائیکل وان نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ میں پاک بھارت سیمی فائنل کی پیشگوئی کردی۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کولکتہ میں سیمی فائنل ہوگا۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ کی جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست کے بعد بھی مائیکل وان نے ایک پیغام جاری کیا تھا۔ اس میں انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان سیمی فائنل کی ریس میں واپس آگیا ہے۔