پاکستان کپ ایکروزہ کرکٹ ٹورنامنٹ کے اعدادوشمار
پاکستان کپ ایکروزہ کرکٹ ٹورنامنٹ پشاور کی جیت پر ختم ہوا جس نے صاحبزادہ فرحان کی قیادت میں فائنل میں کراچی وائٹس کو پانچ وکٹوں سے شکست دی۔ کراچی وائٹس کی ٹیم فائنل میں صرف103 رنز پر آؤٹ ہوگئی تھی جو پاکستان میں لسٹ اے کے کسی بھی فائنل میں پہلی اننگز کا سب سے کم اسکور ہے۔
پشاور نے اس سے قبل نیشنل لسٹ اے ٹائٹل 17-2016 میں جیتا تھا۔یہ پشاور کا تیسرا لسٹ اے ٹائٹل ہے اور مجموعی طور پر خیبر پختونخوا کا یہ چھٹا ون ڈے ٹائٹل ہے جو ڈومیسٹک کرکٹ میں کسی بھی ریجن کی سب سے زیادہ کامیابیاں ہیں۔
پشاور نے فائنل تک پہنچنے تک سات میں سے پانچ میچ جیتے اور وہ گیارہ پوائنٹس کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر سرفہرست رہی تھی۔ کراچی وائٹس اور ملتان کے نو نو پوائنٹس تھے اور وہ پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے اور تیسرے نمبر پر رہی تھیں۔
پاکستان کپ کے31 میچوں میں مجموعی طور پر 12059 رنز بنے آٹھ سنچریاں اور 56 نصف سنچریاں بنیں۔ 1075چوکے اور 269 چھکے لگے جبکہ 419 وکٹیں گریں جس میں ایک میچ میں پانچ وکٹیں چار مرتبہ اور چار وکٹیں نو مرتبہ شامل ہیں۔
کراچی وائٹس کے صائم ایوب نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 397 رنز آٹھ میچوں میں بنائے جس میں ایک سنچری اور ایک نصف سنچری شامل ہے۔ راولپنڈی کے خلاف ان کے 179 رنز ٹورنامنٹ کا بہترین انفرادی اسکور رہا۔ انہوں نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 42چوکے لگائے۔
ملتان کے شرجیل خان نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 19 چھکے لگائے۔
پشاور کے عادل امین نے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ چار نصف سنچریاں بنائیں۔
ملتان کے حسیب اللہ اور شرجیل خان نے ٹورنامنٹ میں دو دو سنچریاں اسکور کیں۔ کراچی وائٹس کے شان مسعود راولپنڈی کے عبدالفصیح، کراچی وائٹس کے صائم ایوب اور لاہور بلوز کے عمران بٹ نے ایک سنچری اسکور کی۔
حسیب اللہ سات میچوں میں دو سنچریوں اور ایک نصف سنچری کی مدد سے 326 رن بناکر اور وکٹوں کے پیچھے دس شکار کرکے ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔
بولنگ میں پشاور کے فاسٹ بولر عباس آفریدی اور ملتان کے لیگ اسپنر زاہد محمود نے سب سے زیادہ 15 وکٹیں حاصل کیں۔عباس آفریدی کی بہترین بولنگ 20 / 3جبکہ زاہد محمود کی بہترین بولنگ 44 / 4 رہی۔
ٹورنامنٹ کی بہترین انفرادی بولنگ لاہور بلوز کے تیز بولر حنین شاہ کی رہی جنہوں نے فیصل آباد کے خلاف 26 رنزکے عوض 6 وکٹیں حاصل کیں۔انہوں نے ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر گیارہ وکٹیں حاصل کیں۔
لاہور وائٹس کے احمد دانیال، فاٹا کے عثمان شنواری اور فیصل آباد کے ارشد اقبال نے بھی میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ فیصل آباد کے خرم شہزاد نے دو مرتبہ میچ میں چار وکٹیں حاصل کیں۔ ایک میچ میں چار وکٹیں لینے والے بولرز میں زاہد محمود، محمد عمران، محمد الیاس، اعظم خان، کامران غلام، محمد عمران رندھاوا اور سہیل خان شامل تھے۔
کراچی وائٹس نے راولپنڈی کے خلاف ٹورنامنٹ کا سب سے بڑا اسکور 7 / 364 بنایا۔ٹورنامنٹ کا سب سے کم اسکور 103 بھی کراچی وائٹس کا رہا۔
ٹورنامنٹ میں سب سے بڑی فتح فیصل آباد کی رہی جس نے لاہور وائٹس کو 102 رنز سے ہرایا جبکہ کراچی وائٹس نے لاہور وائٹس کو اور فاٹا نے پشاور کو آٹھ وکٹوں سے شکست دی۔