صائم ایوب نے پنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میری کوشش میچ ونر بننے کی ہوتی ہے، میچ ونر ثابت ہوں، اپروچ فیرلیس ہونی چاہیے لیکن اچھے باؤلرز کو عزت دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کنڈیشنز کے حساب سے ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے، ایسا نہیں کہ اندھا دھن مارنا شروع ہوجاؤ، کھلاڑی خود اپنے لیے مشکل اور آسانی پیدا کرتاہے، دورہ آسٹریلیا کےلیے فیرلیس اپروچ ہوگی۔
صائم ایوب نے کہا کہ دماغ میں پلان اٹیکنگ رکھنے کی ہے، آسٹریلیا میں کبھی نہیں کھیلا لیکن باؤنس سیم کی پریکٹس کرکے جارہے ہیں، کرکٹ کا سپیشلسٹ بننا چاہتا ہوں، کسی ایک فارمیٹ کی بات نہیں، ہر فارمیٹ کے حساب سے ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کرتاہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کبھی نہیں کہا کہ میں خود اپنا ائیڈیل ہوں، اپنی پہچان خود بنانا چاہتاہوں کیونکہ ہر لیجنڈ میری سٹیج سے گزرا، میں بھی لیجنڈری کھلاڑیوں کی طرح بن سکتا ہوں۔
صائم ایوب کا مزید کہنا تھا کہ اپنا کوچ خود بننے کی کوشش کرتاہوں، ایک فیورٹ نہیں، بہت سارے ہیں ، ایک کا نام لیا تو برا مان جائیں گے، آسٹریلیا میں کرکٹ فاسٹ ہوتی، زیادہ کھیلنے کا مزہ آئے گا آسٹریلیا میں چیلنج ملےگا تو گروتھ بھی ہوگی۔
واضح رہے کہ صائم ایوب دورہ آسٹریلیا کے لیے قومی ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ ہیں۔
قومی کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ سے قبل ٹریننگ کیمپ راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری ہے جو 28 نومبر تک جاری رہے گا۔