لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم کی تکمیل کے ایک سال بعد بھی تاخیر اور کوتاہیاں برقرار
مسرت اللہ جان
دسمبر 2022 میں اپنی تکمیل کو پورا سال گزرنے کے باوجود لالہ ایوب ہاکی اسٹیڈیم حل طلب مسائل سے دوچار ہے۔ خدشات بنیادی طور پر گول پوسٹ ایریا اور ہاکی ٹرف کے بیس کے ارد گرد تحفظات کے گرد گھومتے ہیں۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کے زیراہتمام تعمیر ہونے والے اس اسٹیڈیم کو ابتدائی طور پر اسپرنکلر سسٹم کے ساتھ مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جس کی بعد میں مرمت کی گئی۔ تاہم پی ایس بی ٹیم کی جانب سے مسائل کی نشاندہی کے بعد جامع رپورٹ پیش کرنے کے باوجود کوئی اصلاحی اقدام نہیں کیا گیا۔
یہ گراﺅنڈ ایک سال میں بنایا گیا اور اس کے بیس ، سپرنکلز ، گول پوسٹ اور گول پوسٹ کے پیچھے جنگلے کی غیر معیاری ہونے سے متعلق تحفظات اٹھائے گئے تھے .
پراجیکٹ کے ٹھیکیدار نے ان مسائل پر واضح خاموشی اختیار کر رکھی ہے، اورصوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے حوالے کرنا ابھی باقی ہے۔ سابق ڈی جی خالد خان نے اس صوبائی ڈائریکٹریٹ کے حوالے کرنے کےلئے ایک کمیٹی قائم کی، لیکن ٹھوس نتائج سامنے آنا باقی ہیں۔
خاتون ڈائریکٹر مس راشدہ غزنوی نے ہاکی ٹرف، اسپرینکلرز، گول پوسٹس اور آس پاس کے علاقوں میں موجود خامیوں کو اجاگر کرتے ہوئے ایک رپورٹ پیش کی۔ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ اسٹیڈیم کی انتظامیہ نے ان نتائج پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے، جس سے مسائل کا کوئی دھیان نہیں ہے۔