علی اسفند انڈر 19 ورلڈ کپ میں اپنے تجربے سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لیے ُپرعزم
لاہور 18 جنوری، 2024:ء
بائیں ہاتھ کے اسپنر علی اسفند جنوبی افریقہ میں ہونے والے آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ میں اپنے تجربے کو بھرپور طریقے سے استعمال کرنے کے بارے میں پرعزم ہیں۔
علی اسفند پاکستان انڈر 19 اسکواڈ کے سب سے تجربہ کار کھلاڑی ہیں جن کے نام کے آگے دو فرسٹ کلاس، 11 ون ڈے ( لسٹ اے ) اور 10 ٹی ٹوئنٹی میچز کے ساتھ ساتھ ایج گروپ کا شاندار کریئر بھی درج ہے۔ وہ 2023 میں آسٹریلیا کا دورہ کرنے والے پاکستان شاہینز کے اسکواڈ کا بھی حصہ تھے۔
وہ دوسری مرتبہ انڈر 19 ورلڈ کپ کھیل رہے ہیں اس سے قبل وہ 2022 کا ایونٹ کھیلے تھے۔ اس مرتبہ وہ سعد بیگ کی قیادت میں حصہ لینے والی ٹیم کے نائب کپتان بھی ہیں۔
پی سی بی ڈیجیٹل کے ساتھ بات چیت میں علی نے بتایا کہ میں نے فیصل آباد میں کمبائنڈ کرکٹ کلب جوائن کیا اور بائیں ہاتھ سے اسپن بولنگ شروع کی۔ میں نے اپنے ریجن کے لیے انڈر 16 کھیلا اور پھر پاکستان انڈر 16 کی نمائندگی کی۔
میں نے ہر سطح پر محنت کی ہے۔ میں ذوالفقار بابر کو فالو کرتا تھا اور بہت سے کوچز نے میرے ایکشن کو ٹھیک کرنے میں میری مدد کی ہے۔ سابق فرسٹ کلاس کھلاڑی عامر وسیم مرحوم نے بھی مجھے بہت قیمتی مشورے دیے۔
پاکستان میں زیادہ تر بچوں کی طرح انہیں بھی سب سے پہلے پڑھائی پر توجہ مرکوز کرنے کو کہا گیا تھا لیکن وہ کرکٹ کریئر کو آگے بڑھانے کے بارے میں واضح ذہن رکھتے تھے۔ انہوں نے 2018 میں انڈر 16 ون ڈے ٹورنامنٹ میں حصہ لیا اور پھر انہیں متحدہ عرب امارات میں آسٹریلیا انڈر 16 کے خلاف سیریز کے لیے منتخب کیا گیا۔
ان کی بہترین کارکردگی اکتوبر 2019 میں بنگلہ دیش انڈر 16 کے خلاف تین روزہ کھیل میں سامنے آئی جہاں انہوں نے 40 اوورز میں صرف 51 رنز دے کر چھ وکٹیں حاصل کیں۔ نیشنل انڈر 19 ون ڈے کپ 21-2020 اور 22-2021 میں 26 وکٹیں حاصل کرنے کے بعد انہیں ویسٹ انڈیز میں ہونے والے آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ 2022 کے لیے منتخب کرلیا گیا۔
علی اسفند نے پاکستان انڈر 19 کے لیے 13 ایک روزہ میچ کھیلے ہیں اور ان کی 16 وکٹیں ہیں۔ وہ پچھلے انڈر 19 ورلڈ کپ میں صرف ایک میچ کھیلے تھے اور اس ایڈیشن میں وہ اچھی کارکردگی کے لیے بے تاب ہیں۔
علی اسفند نے کہا "میں کنڈیشنز مختلف ہونے سے پریشان نہیں ہوتا اس کے بجائے میں کوشش کرتا ہوں اور تیز وکٹوں پر بھی اچھی بولنگ کرتا ہوں۔ میں کوشش کروں گا کہ جنوبی افریقی کنڈیشنز میں اپنی ویری ایشن کو استعمال کروں
اور معیاری بولنگ سے ٹیم کو فائدہ پہنچاؤں۔ ہمارے پاس باصلاحیت پیسرز، اسپنرز، آل راؤنڈرز اور بیٹرز کے ساتھ ایک مناسب اسکواڈ ہے۔ ہم نے کیمپ میں اچھی تیاری کی ہے اور ٹورنامنٹ میں اچھا کھیلیں گے۔