ایچ ای سی، یوتھ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے کوشاں تھی، ہے اور رہے گی، ڈاکٹرمختار احمد
کراٹے چیمپئن شپ کا مطمع نظر ملک بھر سے ٹیلنٹ سامنے لانا ہے، ڈاکٹر سروش لودھی
ایچ ای سی اور پاکستان کراٹے فیڈریشن کے اشتراک سے این ای ڈی میں چئیرمین ایچ ای سی کراٹے چیمپئن شپ کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی
ہائر ایجوکیشن کمیشن(اسلام آباد) اور پاکستان کراٹے فیڈریشن کے اشتراک سے این ای ڈی یونی ورسٹی میں چیئرمین ایچ ای سی کراٹے چیمپئن شپ کی افتتاحی تقریب آج منعقد کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق 25 جنوری سے تیسویں مین چیمپئن شپ اور سولہویں ویمن چیمپئن شپ کا آغاز کیا جارہا ہے جس میں ملک بھر سے نوجوان شرکت کریں گے۔ جب کہ دوسری جانب الکبیر نیشنل کیڈٹ اینڈجونئیر کراٹے(مین ویمن) چیمپئن شپ2024 اور جوڈو کا افتتاح بھی کیا گیا۔
جامعہ کی ترجمان کے مطابق کراٹے چیمپئن شپ کی میزبانی کے فرائض معروف اسپورٹس صحافی/ اینکر پرسن یحیی حسینی نے ادا کیے۔ افتتاحی تقریب میں مہمانِ خصوصی چئیرمین ایچ ای سی ڈاکٹرمختار احمد، شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی سمیت شیخ الجامعہ سندھ ایگری کلچر یونی ورسٹی ڈاکٹر فتح مری، شیخ الجامعہ سرسید ڈاکٹر ولی الدین،
پاکستان کراٹے فیڈریشن کےچیئرمین جہانگیر، کراٹے فیڈریشن کی سیکریٹری عندلیب سانگو سمیت دیگر اسپورٹس کی شخصیات نے شرکت کی۔ اس موقعے پر خطاب کرتے ہوۓ چیئرمین ایچ ای سی پروفیسر ڈاکٹر مختار کا کہنا تھا کہ ایچ ای سی یوتھ میں کھیلوں کے فروغ کے لیے کوشاں تھی، ہے اور رہےگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس چیمپئن شپ کا مقصد نوجوانوں کو صحت مند سرگرمیوں میں شامل کرنا ہے۔ اس موقعے پر انہوں نے ڈائریکٹر جزل اسپورٹس ایچ ای سی جاوید علی میمن، این ای ڈی کی
مینیجر اسپورٹس فرخندہ فصیح کی جامعات میں کھیلوں کے فروغ کے لیے خدمات کو سراہا۔نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوۓ شیخ الجامعہ این ای ڈی پروفیسر ڈاکٹر سروش لودھی کا کہنا تھا
کہ نیشنل کراٹے چیمپئن شپ کا مطمع نظر ملک بھر سے ٹیلنٹ سامنے لانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خواتین کا تحفظ کے لیے مردوں کے قوت بازو پر انحصار کرنے کی بجائے اپنا دفاع خود کرنے کے لیے کراٹے کی تربیت حاصل کرنا قابلِ داد ہے۔
ڈائریکٹر جزل اسپورٹس ایچ ای سی جاوید علی میمن کا کہنا تھا کہ دس ٹیموں کی صورت میں بلوچستان، اسلام آباد، خیبر پختونخواہ، سندھ، پنجاب، پاکستان آرمی، ایچ ای سی، پولیس، ریلوے اور واپڈا کے 200 نوجوان مقابلوں میں شریک ہونا خوش آئند ہے۔