صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ 1000 سپورٹس پروجیکٹ کو برقرار رکھنے میں ناکام ،
پچاس کروڑ کے منصوبے کیلئے اوپن ائیر جیم ، کلائمبنگ وال اورکرکٹ اکیڈمی توڑ پھوڑ کا شکار
مسرت اللہ جان
صوبائی سپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے معاذ اللہ خان کرکٹ اکیڈمی سے ملحقہ 1000 سپورٹس پروجیکٹ کے اندر اوپن ایئر جم کو خراب کرنے کی اجازت دے دی ہے۔
فٹبال کے میدان اور ٹارٹن ٹریک کے ذمہ دار ٹھیکیدار نے شائقین کیلئے بنائے جانیوالے جگہوںکی تعمیرکیلئے کرکٹ اکیڈمی سمیت اوپن ائیر جیم اورکلائمبنگ وال کی مختلف جگہیں توڑ دی ہیں
اورتین ماہ سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد اسے ٹھیک کرنے پرخاموشی اختیارکی ہوئی ہیںوقت گزرنے کے باوجود نہ تو ٹھیکیدار اور نہ ہی پراجیکٹ انتظامیہ نے صورتحال کو سدھارنے کے لیے کوئی قدم اٹھایا ہے جس سے علی سدپارہ کے نام سے منسوب جم اور کوہ پیمائی کی سہولیات بدحالی کا شکار ہیں۔
تعمیرنوکے سلسلے میں کئے جانیوالے اس منصوبے کے باعث تین مختلف جگہیںٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ، صوبے کی واحد سرکاری کرکٹ اکیڈمی اب لوگوں کی گزرگاہ بن چکی
ہیںاسی طرح اوپن ائیر جم کی بہت سی مشینیں غیر فعال پڑی ہیں، جو ٹریننگ کیلئے آنیوالے افراد کیلئے مسائل پیدا کررہی ہیں.
صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ اس وقت پچاس کروڑ سے زائد تعمیرنو کے منصوبے پر لگا رہی ہیں اورگذشتہ دو سالوں سے ٹارٹن ٹریک اورفٹ بال گراﺅنڈ سمیت شائقین کے بیٹھنے کی جگہ سایہ داربنانے کیلئے انتظامات کئے جارہے ہیں
لیکن یہ بھی فنڈزکی کمی کے باعث تین ماہ سے پڑے ہوئے ہیں جبکہ دوسری طرف اس کے باعث تین مختلف جگہوں بشمول کلائمبنگ وال ، اوپن ائیر جم اورمعاذ اللہ خان کرکٹ اکیڈمی کے بیشتر دیواریں اور مشینیں ٹوٹ گئی ہیں
یہ عوامی ٹیکسوں پر چلنے والے اس منصوبے کی جانب سے حکومتی لاپرواہی کی ایک واضح مثال ہے جو کمیونٹی کے وسائل اور کھیلوں کے مواقع کو نقصان پہنچا رہی ہے۔