“وائٹ بال کرکٹ میں پاکستان کی مردوں کی قومی ٹیم کی کوچنگ کی ذمہ داری سنبھالنا
اور کچھ عرصے بعد دوبارہ بین الاقوامی کرکٹ کے میدان میں آنا ایک بہت بڑا اعزاز ہے۔ گیری کرسٹن.
گیری کرسٹن نے کہا کہ میں اس موقع کا بے تابی سے انتظار کر رہا ہوں اور محدود اوورز کی کرکٹ میں پاکستان کی مردوں کی قومی ٹیم کے لیے مثبت کردار ادا کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔
کرکٹ کے خوبصورت پہلوؤں میں سے ایک اس کی آفاقیت ہے۔ تمام ثقافتوں میں جب ہم گیم پر بات کرتے ہیں تو ایک مشترکہ سمجھ ہوتی ہے۔
میرا مقصد پاکستان کی مردوں کی وائٹ بال ٹیم کو متحد کرنا، ان کی نمایاں صلاحیتوں کو ایک مشترکہ مقصد کے لیے بروئے کار لانا اور میدان میں مل کر کامیابی حاصل کرنا ہے۔
“پاکستان کرکٹ کے بارے میں میرا نقطہ نظر وقت کے ساتھ مستقل رہا ہے۔ ٹیم سے ہمیشہ ایک توقع ہوتی ہے کہ وہ اعلیٰ سطح پر مسلسل کارکردگی دکھائے۔
تاہم ٹیم گیمز میں بہترین کارکردگی کو برقرار رکھنے کی ہمیشہ ضمانت نہیں دی جاتی ہے۔ بطور کوچ ضروری ہوتا ہے کہ آپ کھلاڑیوں کی ان کی مکمل صلاحیتوں کو سامنے لانے میں ان کی مدد کریں ۔ میں بے تابی سے انفرادی کھلاڑیوں اور ٹیم کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔
"عالمی سطح پر کرکٹ کے شائقین کے لیے، پاکستانی کھلاڑی ایک مانوس منظر ہیں جو مختلف پلیٹ فارمز پر اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ انہیں کھیلتے دیکھنا واقعی خوشی کی بات ہے۔
"ٹیم کی موجودہ حالت کو سمجھنا اور اپنے مطلوبہ اہداف کی طرف راستہ طے کرنا سب سے اہم ہے۔ آئی سی سی ایونٹس جیتنا ہو ، یا جون میں ہونے والا ٹورنامنٹ ہو یا مستقبل میں ہونے والے ایونٹس، ان مقابلوں میں کامیابی حاصل کرنا ایک قابل ذکر کارنامہ ہوگا۔
"میرا بنیادی مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ ٹیم اپنی بہترین سطح پر کام کرے۔ میدان میں کامیابی ٹیم کی بہترین کارکردگی پر منحصر ہے۔ مستقل مزاجی اور تسلسل وہ اقدار ہیں جو مجھے عزیز ہیں۔
اگرچہ کھلاڑیوں کی فارم میں اتار چڑھاؤ ناگزیر ہے لیکن ایک مستحکم ماحول کو برقرار رکھنا بہت ضروری ہے۔ میں جب بھی ممکن ہوا سلیکشن میں تسلسل کو ترجیح دیتے ہوئے کھلاڑیوں کو ان کے اتار چڑھاؤ میں سپورٹ کرنے کے لیے ُپرعزم ہوں۔
گیری کرسٹن کے بارے میں:
56 سالہ جنوبی افریقہ کے سابق ٹاپ آرڈر بیٹر نے 1993-2004 تک 101 ٹیسٹ اور 185 ون ڈے انٹرنیشنل کھیلے جس میں انہوں نے 34 سنچریوں کے ساتھ مجموعی طور پر 14,087 رنز بنائے۔
پاکستان کے خلاف 11 ٹیسٹ میں انہوں نے 55.86 کی اوسط سے 838 رنز بنائے۔ 24 ون ڈے میچوں میں انہوں نے 55.47 کی اوسط سے 1,054 رنز اسکور کیے۔
وہ آئی سی سی ناک آؤٹ ٹرافی 1998 (جو اب آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے نام سے پہچانی جاتی ہے) جیتنے والی جنوبی افریقہ کی ٹیم کے رکن تھے ۔ وہ 1996 سے 2003 تک تین آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کھیلے۔
2008سے 2011 تک انڈین ٹیم کی کوچنگ کی اور آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2011 ٹائٹل کے ساتھ ساتھ آئی سی سی ٹیسٹ ٹیم رینکنگ میں نمبر ایک پوزیشن حاصل کرنے میں ان کی مدد کی۔
وہ 2011 سے 2013تک جنوبی افریقہ کی مردوں کی کرکٹ ٹیم کے کوچ رہے اور انہیں آئی سی ٹیسٹ ٹیم رینکنگ میں نمبر ایک پوزیشن پر لے گئے۔
گیری کرسٹن دہلی ڈیئر ڈیولز ( اب دہلی کیپٹلز) اور رائل چیلنجرز بنگلور کے کوچ بھی رہے ہیں۔
اسوقت وہ گجرات ٹائٹنز کے بیٹنگ کوچ اور مینٹور ہیں جس نے 2022 میں آئی پی ایل جیتی تھی۔