“میں پی سی بی کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری صلاحیتوں پر بھروسہ کیا ; جیسن گلیسپی
مجھے کھیل کے روایتی فارمیٹ میں سب سے زیادہ معتبر اور
باصلاحیت کرکٹ ٹیموں میں سے ایک کی کوچنگ کا اعزاز دیا ۔
پاکستان کرکٹ ٹیم کی کوچنگ کرنا اس کی بھرپور روایت اور پرجوش مداحوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے کسی بھی کوچ کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
“مجھے ٹیسٹ کرکٹ سے محبت ہے اور اس پر توجہ مرکوز کرنے کے قابل ہونا مجھے بہت پسند ہے۔ مجھے یہ حقیقت بھی پسند ہے کہ پاکستان میں اتنا ٹیلنٹ ہے۔
میں یہ پسند کروں گا کہ میں کھلاڑیوں کی ڈیولپمنٹ میں مدد کر سکتا ہوں۔ میں ٹیسٹ میچز جیتنا چاہتا ہوں اسی لیے میں یہ ذمہ داری لے رہا ہوں۔ مجھے جیتنا پسند ہے اور میں جانتا ہوں کہ اسے عملی شکل دینے کے لیے ہمارے پاس ایسا کرنے کا ہنر موجود ہے۔
آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ ٹیسٹ فارمیٹ میں بہت اہم ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک بڑا ٹاسک ہے کیونکہ ہمیں فائنل میں جگہ بنانے کے لیے بہت کم وقت میں کئی میچ جیتنے ہوں گے لیکن فائنل میں پہنچنے کی خواہش اور اسے جیتنا ہمارے لیے درمیانے سے طویل مدتی گول ہونا چاہیے۔
” یہ سب کچھ اس اسٹائل کی کرکٹ کھیلنے کے بارے میں ہے جو ہم کھیلنا چاہتے ہیں جو ہمیں میچ جیتنے میں مدد کرتی ہے عوام کو پرجوش کرتی ہے اور پاکستان کرکٹ سے جڑے ہر فرد کے چہروں پر مسکراہٹ لاتی ہے۔
"پاکستان میں بہت سے اعلیٰ معیار کے فاسٹ بولرز ہیں اور ان سے فائدہ اٹھانا ہماری کسی بھی کامیابی کا کلیدی حصہ ہوگا تاہم ہمارے پاس تمام شعبوں میں معیار موجود ہے پیس، اسپن، بیٹنگ اور کیپنگ ۔ یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ہمارے پاس ٹیلنٹ ہے اور میں ایسے باصلاحیت کھلاڑیوں کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔
"مجھے اندازہ ہے کہ توقعات ہوں گی اور اس کا تعلق آپ کے رول سے ہوتا ہے۔ میں اتنا کر سکتا ہوں کہ میں اسے آگے لے جاؤں اور اگر میں یہ نہ سوچتا کہ میں اس سے نمٹ سکتا ہوں تو میں اس کام کو شروع نہ کرتا۔
جیسن گلیسپی کے بارے میں:
49 سالہ سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر نے 1996-2006 کے دوران 71 ٹیسٹ ، 97 ون ڈے اور ایک ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلا ہے اور مجموعی طور پر 402 وکٹیں حاصل کیں اور 1,531 رنز بنائے۔
ایک اننگز میں ان کی بہترین بولنگ جولائی 1997 میں انگلینڈ کے خلاف ہیڈنگلے میں 37 رنز کے عوض 7 وکٹ تھی جبکہ ان کا ٹیسٹ میں بہترین اسکور بنگلہ دیش کے خلاف اپریل 2006 میں چٹوگرام میں تھا جب انہوں نے 201 رنز ناٹ آؤٹ بنائے۔
گلیسپی نے پاکستان کے خلاف چار ٹیسٹ میچوں میں 10 وکٹیں حاصل کیں۔ 13 ون ڈے میچوں میں انہوں نے 21 وکٹیں حاصل کی ہیں۔ وہ جنوبی افریقہ میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ 2003 جیتنے والے آسٹریلوی ٹیم کا حصہ تھے۔
وہ ای سی بی سے منظور شدہ لیول 4 کے کوچ ہیں ۔ انہوں نے یونیورسٹی آف گلوسٹر شائر سے دو سالہ کورس مکمل کیا ہے
وہ 2014 اور 2015 میں لگاتار کاؤنٹی چیمپئن شپ ٹائٹل جیتنے والی یارکشائر کاؤنٹی کے کوچ تھے۔ یارکشائر کے ساتھ اپنے وقت کے دوران انہوں نے انگلینڈ کے اسٹار کرکٹرز جونی بیرسٹو، گیری بیلنس اور جو روٹ کی ڈیولپمنٹ میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
گلیسپی نے 2015-2024 تک ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز کی کوچنگ بھی کی جس نے 2017-18 کے سیزن میں بی بی ایل ٹائٹل جیتا۔ وہ سسیکس 2018-2020 اور جنوبی آسٹریلیا 2020-2024 کے کوچ بھی رہے ہیں۔
گلیسپی نے 2010-2012 تک زمبابوے میں کوچنگ کی ۔ 2017 میں پاپوا نیو گنی کی قومی کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ کے طور پر دو ماہ تک خدمات انجام دیں، جہاں انہوں نے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کوالیفائر کی تیاری میں ٹیم کی مدد کی۔