رپورٹ ; مسرت جان
کے پی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے معذور ملازم کی آرگنائزر سے مقابلوں میں حصہ لینے کیلئے درخواست ،
آرگنائزر نے پہلے اسے جھوٹ قراردیا بعد ازاں ویڈیو سامنے آنے پر اسے سپورٹس ڈائریکٹریٹ کا معاملہ قرار دیا
کم و بیش پچھتر لاکھ سے زائد روپے ان مقابلوں کو کرانے کیلئے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے مختص کئے ہیں جو مخصوص لوگوں کے ذریعے کروائے جارہے ہیں
حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں سپیشل کھلاڑیوں کے مقابلوںکے دوران ایک معذور کھلاڑی مقابلوں کے آرگنائزر سے مقابلوں میں حصہ لینے کیلئے درخواست کررہا ہے ،
تاہم آرگنائزر نے اسے سپورٹس ڈائریکٹریٹ کے اہلکار کا نام لیکر جان چھڑائی ، اس با رے میں خبر چلنے پر آرگنائزر نے پہلے اسے جھوٹ قرار دیا تاہم ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد یہ کہہ کر جان چھڑائی کہ یہ سپورٹس ڈائریکٹریٹ کا ملازم ہے
سپورٹس ڈائریکٹریٹ جانے اور وہ ملازم جانے . واضح رہے کہ کم و بیش ستر لاکھ روپے کھیلوں کے ان مقابلوں کیلئے مختص کئے گئے ،
اور گذشتہ کئی سالوں سے ایک ہی غیر سرکاری تنظیم ان مقابلوں کو کروا رہی ہیں اور یہی آرگنائزر ان مقابلوں کے ٹیکنیکل بھی ہیں اور کم و بیش کئی سالوں سے یہی چند کھلاڑی ہیں جو سامنے آرہے حالانکہ صوبے کے پینتیس اضلاع میں سپیشل افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے.
خیبرپختونخوا کے محکمہ سماجی بہبودکے مطابق اس وقت صوبے میں 150,000 معذور افراد ہیں جس میں 54,625 مرد، 29,400 خواتین، 27,000 سے زائد بچے ہیں جبکہ 15,000 ذہنی طور پر معذور ہیں۔
مجموعی طور پر 66,000 معذور افراد میں مختلف جسمانی مسائل کی تشخیص ہوئی ہے۔محکمہ سماجی بہبود کے مطابق کہ سوات میں 16,000 مختلف معذور افراد، لوئر دیر میں 10,483 اور بٹگرام میں 9,672 افراد رجسٹرڈ ہیں۔
حکام کا خیال ہے کہ اب بھی ہزاروں افراد ایسے ہیں جن کا محکمہ میں رجسٹریشن ہونا باقی ہے۔