پہلی زینب علی میموریل بال بوائز اور وہیل چیئر ٹینس
کراچی ٹینس ایسوسی ایشن نے کے پی ٹی اسپورٹس کمپلیکس میں پہلا زینب علی میموریل بال بوائز اور وہیل چیئر ٹینس رینکنگ ٹورنامنٹ کا انعقاد کیا۔
زینب علی کے والدین نے اس ٹورنامنٹ کو خصوصی طور پر معاشرے کے پسماندہ طبقے کے لیے سپانسر کیا تھا۔ سندھ کی 16 سالہ ٹاپ جونیئر گرلز کھلاڑی زینب دو ماہ قبل اسلام آباد میں اس وقت جان کی بازی ہار گئی
جب وہ ایک بین الاقوامی جونیئرز ٹینس ٹورنامنٹ میں حصہ لینے گئی تھیں۔ سنگلز ایونٹ میں 16 وہیل چیئر ٹینس کھلاڑیوں اور 15 بال بوائز نے حصہ لیا۔
مقابلوں میں ٹینس برادری زینب کی فیملی اور اولمپک فیملی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ زینب علی امام کے والد نے اپنی تقریر میں اس میموریل ٹورنامنٹ کو ‘STA’ ٹینس سرکٹ کا سالانہ ایونٹ بنانے کا اعلان کیا۔
احمد علی راجپوت نے اگلے زیب علی میموریل ٹینس ٹورنامنٹ کا پارٹنر بننے کی پیشکش کی اور صوبہ سندھ سے کھلاڑیوں کو مدعو کرنے کی تجویز دی۔
محمد خالد رحمانی کے ٹی اے کے صدر نے زینب کی ٹینس میں غیرمعمولی صلاحیت اور گہری دلچسپی پر روشنی ڈالی .کیونکہ وہ سندھ کی ٹاپ جونیئر گرلز پلیئر بن گئی
اور ملک کی ٹاپ آٹھ لڑکیوں میں پوزیشن حاصل کی۔ رحمانی نے کے ٹی اے کو کے پی ٹی اسپورٹس کمپلیکس میں ایونٹ منعقد کرنے کی اجازت دینے پر میجر محمود کا بھی شکریہ ادا کیا۔
عشرت زہرہ ایونٹ کی کوآرڈینیٹر تھیں جہاں سرور حسین، زبیر راجہ اور رابن داس نے تقریب کو احسن طریقے سے منظم کرنے میں ان کی معاونت کی