پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی سلیکشن کمیٹی کے رُکن وہاب ریاض کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ اسکوڈ کا اعلان 22 مئی کو انگلینڈ کے پہلے میچ کے بعد کر دیا جائے گا۔
لاہور میں دیگر سلیکشن کمیٹی کے ارکان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ اسکواڈ سے متعلق سب کلیئر ہے، فٹنس دیکھ کر ہم اعلان کر دیں گے۔ سب ایک پیج پر ہیں، فٹنس سے متعلق ایک دو کھلاڑیوں کو دیکھنا ہے۔
سلمان علی آغا نے خود کو ایک ورسٹائل کرکٹر کے طور پر ثابت کیا ہے۔ وہ جارحانہ مڈل آرڈر بیٹنگ اور آف اسپن بولنگ میں ماہر ہیں۔ ان کی شمولیت سے ابرار احمد، افتخار احمد، عماد وسیم اور شاداب خان کے ساتھ پاکستان کے اسپن بولنگ کے شعبے کو تقویت ملتی ہے۔
حسن علی کا انتخاب ان کے وسیع تجربے سے تعلق رکھتا ہے وہ 50 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیل چکے ہیں اور دو طرفہ سیریز اور آئی سی سی ایونٹس میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔
ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 2024 میں انہوں نے 14 وکٹیں حاصل کیں۔ ان دنوں وہ انگلش کاؤنٹی چیمپئن شپ میں وارکشائر کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
قومی سلیکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ اس اسکواڈ کو تیار کرنا ایک مشکل کام تھا جس کا سبب غیرمعمولی ٹیلنٹ کا دستیاب ہونا ہے۔ مکمل غور و خوض اور کرکٹ کے مختلف پہلوؤں پر غور کرنے کے بعد ہم نے ان 18 کھلاڑیوں کو حتمی شکل دی ہے۔
اسکواڈ میں بابر اعظم، فخر زمان، محمد رضوان، صائم ایوب اور عثمان خان کی شکل میں ایک مضبوط ٹاپ آرڈر موجود ہے۔ اعظم خان، افتخار احمد اور محمد عرفان خان کے ساتھ ایک موثر مڈل آرڈر موجود ہے
جبکہ عماد وسیم، شاداب خان اور سلمان علی آغا ورسٹائل آل راؤنڈرز ہیں ۔ پیس بیٹری محمد عباس آفریدی، محمد عامر، نسیم شاہ، حارث رؤف، حسن علی اور شاہین شاہ آفریدی پر مشتمل ہے اور ابرار احمد کی اسپن صلاحیت بھی اسکواڈ کا حصہ ہے۔
سلیکشن کمیٹی کا کہنا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اسامہ اور زمان مایوس ہوں گے اور انہیں ایسا ہی ہونا چاہیے جیسا کہ وہ آئرلینڈ اور انگلینڈ کے دوروں کے منتظر ہوں گے۔
وہ معیاری کرکٹرز ہیں اور ان کے آگے طویل کریئر ہے۔ انہیں اپنی کرکٹ پر توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت ہے تاکہ ضرورت پڑنے پر وہ دستیاب ہوں۔ ٹیم لاہور میں 4 سے 6 مئی تک تین روزہ تربیتی کیمپ کے بعد 7 مئی کو ڈبلن کے لیے روانہ ہوگی۔
یاد رہے کہ حارث رؤف اور وکٹ کیپر بیٹر اعظم خان انجری کی وجہ سے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں حصہ نہیں لے پائے تھے جب کہ مڈل آرڈر بیٹر محمد عرفان خان اور وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان کو نگل کی وجہ سے لاہور میں ہونے والے دونوں ٹی ٹوئنٹی میچوں میں آرام دیا گیا تھا۔
ان چاروں کرکٹرز کی فٹنس کا جائزہ منگل کی سہ پہر نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں لیا گیا جس میں نمایاں بہتری دکھائی دی ہے۔ اسی پیش رفت سے پی سی بی میڈیکل پینل اور ٹیم مینجمنٹ کو یہ اعتماد اور حوصلہ ملا کہ ان کرکٹرز کو سات ٹی ٹوئنٹی میچوں کے لیے اسکواڈ میں شامل کرلیا جائے۔