امی اور بہنوں کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے ہاکی میں نام کمایا ؛ طیبہ سلیم جان

پشاور کی طیبہ سلیم جان عرف تنوش خان ہاکی کی دنیا میں ایک نام رکھتی ہے

اور پاکستان کی قومی ہاکی ٹیم میں گول کیپر کے فرائض سرانجام دے رہی ہے۔

انٹرویو:۔شکیل الرحمان

صحافیوں سے یہاں گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ مجھے بچپن سے کھیلوں سے لگائو تھا اور سکول لیول سے میں نے شاہ عالم گورنمنٹ سکول سے ہاکی کا آغاز کیا ۔

اور میں چونکہ یتیم تھی اور کوئی بھائی بھی نہیں تھا تو میری سات بہنوں نے میری دیکھ بال کی اور مجھے کھیل کی طرف گامزن کیا اور میری کافی حوصلہ افزائی کی۔

پہلے میںنے ڈسٹرکٹ اور قومی سطح پر بہترین کھیل پیش کرکے پذیرائی حاصل کی۔ سکول کے بعد کالج میں بھی ہاکی کھیلی انٹر کالج کے بعد میری نیشنل ہاکی چمپئن شپ کیلئے سیلکشن ہوگئی ا

ور میں پہلی بار اسلام آباد میں قومی ہاکی چیمپین شپ کھیلی۔اگلے سال کراچی میں کھیلی جانیوالی قومی ہاکی چیمپین شپ میں میں نے خیبر پختونخوا کی نمائندگی کی۔ اور اسی چیمپین شپ میں میں نے بہت اچھی گول کیپنگ کی اور کئی گول روکے جس کی وجہ سے میں قومی سیلکٹرز کی نظر میں آگئی

اور میرا انتخاب پاکستان ٹیم کے لئے ہوا جس نے اومان کا دورہ کرنا تھا اور اس طرح میں پہلی بار پاکستان سے باہر گئی اور اومان کی سرزمیں پر اچھی کارکردگی دکھائی۔اس کامیاب دورے کے بعد میں نے قومی ٹیم میں جگہ پکی کرلی

اور جلد ہی ملائیشیا کے لئے بھی میرا نام قومی ہاکی ٹیم میں آیا۔لیکن چند ناگزیر وجوہات کی وجہ سے میں یہ پاکستان کا یہ دورہ ملائیشیاء منسوخ ہوگیا۔اب انڈر 23گیمیز کے لئے بھی میرا نام کیمپ میں آیا ہے

اور امید ہے کہ میں پشاور کی نمائندگی کروں۔ترکی کے لئے بھی پاکستان وومن ہاکی ٹیم کا اعلان ہوچکاہے جس کے لئے میں بھی منتخب ہو چکی ہوں اور انشااللہ 12جون کو پاکستان ٹیم کے ساتھ ترکی جاوں گی۔

ایک سوال کے جواب میں تنوش خان نے کہا کہ ہر لڑکی کو چاہئیے کہ وہ کھیلوں کے میدان میں آئے اور ملک و قوم کا نام روشن کرے۔میرا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہے اور والد اور بھائی نہ ہونے کے باوجود میں نے امی اور بہنوں کی حوصلہ افزائی کی وجہ سے ہاکی میں نام کمایا۔

ھالانکہ میرے رشتہ داروں اور علاقہ مکین نے میری کافی مخالفت بھی کی لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری اور ایک عہد کیا ہوا تھا کہ میں ہاکی میں اپنا ایک مقام بناوں گی۔جس کا ثمر اللہ نے مجھے دے دیا ہے۔

اس معاشرے میں ایسی کہیں لڑکیاں ہیں جو ایسی مخالفت کی وجہ سے گھروں سے نہیں نکل رہی جبکہ ان میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے۔اور ملکی اور بین الاقوامی سطح پر اہنے ملک کا نام روشن کرسکتی ہے۔لیکن افسوس کہ غریبی اور والدین کی مخالفت کی وجہ سے گھروں میں بیٹھی رہتی ہے،

تعارف: News Editor

error: Content is protected !!
bacansport bacansport bacansport bacansport bacan4d bacan4d bacan4d xx1toto Situs Toto Resmi xx1toto link terbaru xx1toto togel xx1 toto login xx1toto xx1toto link alternatif xx1toto link xx1toto terbaru xx1toto xx1toto xx1toto petir x10000 xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto bacansport slot gacor gampang menang xx1toto link xx1toto alternatif xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto xx1toto rtp xx1toto xx1toto xx1toto bacan4d bacan4d bacansport bacansport bacansport bacan4d bacan4d ts77casino ts77casino bacan4d xx1toto xx1toto bacansport bacansport