ورلڈ کپ سے باہر ہونے والی پاکستانی ٹیم کو شاہد آفریدی جیسے آل راونڈر کی ضرورت
دبئی (20 جون 2024)
رواں ٹی 20 ورلڈ کپ میں سخت مقابلہ دیکھنے میں آیا ہے۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 سے پاکستان کے باہر ہونے کے بعد شاداب خان اور آل راؤنڈر عماد وسیم کی کارکردگی تاریخ کی کم ترین سطح پر آگئی ہے۔
ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان کی قسمت کا فیصلہ ہونے کے بعد مین ان گرین کو اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے اور مستقبل کے عالمی مقابلوں میں آگے بڑھنے کے لئے خود کو ازسرنو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان کی ورلڈ کپ مہم کو آل راؤنڈر عماد وسیم اور شاداب خان کی ناقص کارکردگی سے دھچکا لگا۔
صلاحیتوں کے باوجود دونوں کھلاڑی اہم کردار ادا کرنے میں ناکام رہے جس سے ٹیم کا آفریدی جیسے تجربہ کار کھلاڑیوں پر انحصار اجاگر ہوا۔
پاکستان کو ورلڈ کپ میں اپنی مہم میں اس وقت بڑا دھچکا لگا جب اس کی ٹورنامنٹ میں مزید آگے بڑھنے کی امیدیں فلوریڈا میں بارش کی وجہ سے دم توڑ گئیں جس کی وجہ سے آئرلینڈ کے خلاف امریکہ کا میچ ملتوی ہو گیا۔
اس نازک مرحلے سے گزرتے ہوئے، پاکستان کی گروپ میں پوزیشن سب سے کمزور تھی۔ کیونکہ وہ پہلے ہی امریکہ اور بھارت سے شکست کھاچکا تھا۔
شاہد آفریدی کی کارکردگی اس بات کی یاد دلاتی ہے کہ تجربہ کار آل راؤنڈر اہم مقابلوں میں ٹیم کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر کیا اثر ڈال سکتے ہیں۔
آفریدی اپنی دھماکہ خیز بیٹنگ اور مؤثر لیگ اسپن بولنگ کے لئے مشہور ہیں اور کئی مواقع پر کھیل کا رخ موڑ چکے ہیں۔ آسٹریلوی کرکٹر ٹریوس ہیڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان ٹیم کو ٹی 20 ورلڈ کپ سے باہر ہوتے دیکھ کر دکھ ہوتا ہے۔
امید ہے کہ اگلی بار وہ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے اور شاہد آفریدی جیسے سینئرز آئیں گے اور کھلاڑیوں کو راستہ دکھائیں گے۔