لالا ایوب ہاکی سٹیڈیم ، ٹرف کے بعد مشینیں بھی ایک سال کے اندر خراب
مسرت اللہ جان
صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ میں بننے والے لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم کے ٹرف کے غیرمعیاری ہونے کے بعد اب ٹرف کو پانی فراہم کرنے والی مشینیں بھی خراب ہوگئی ہیں اورپانی کی سپلائی نہیں ہورہی
جس کے باعث گراﺅنڈ پر تعینات ملازم ٹرف کو پانی کی سپلائی دینے سے قبل مشین ٹھیک کرتا ہے جس کے بعد لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم کو پانی کی فراہمی شروع ہوجاتی ہیں
روزانہ پانی لیٹ ہونے کے باعث کھلاڑیوں کوبھی پریکٹس کا مسئلہ درپیش آرہا ہے ، پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر اسلام آباد نے کینیڈا سے تعلق رکھنے والے کنٹریکٹرکے حوالے یہ منصوبہ کیا تھ
ا جوکہ پی ایس بی نے پراجیکٹ نمبر 768 کے تحت سات دیگر شہروں ٹرف بچھانے تھے اوراس کیلئے 817.071 ملین روپے مختص کئے گئے تھے
جس میں پشاورکے لالہ ایوب ہاکی ٹر ف کوبھی بنایا گیا تاہم اس ٹرف پر صوبائی ہاکی ایسوسی ایشن نے تحفظات کا اظہار کیا اورٹرف کی بیس سمیت گول پوسٹ اوراس کے پیچھے جنگلوں اور سپرنکلزکو غیرمعیاری قرار دیا تھا
جبکہ ٹرف کے بعض حصوں میں ایک ماہ قبل میخیں بھی نکل آئی تھی جس پر نہ توصوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ نے اس کا نوٹس لیا اورنہ ہی پاکستان سپورٹس بورڈ اینڈ کوچنگ سنٹر نے اس منصوبے کے کنٹریکٹر سے رابطہ کیا
گذشتہ ایک ہفتے سے اب لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم کے ٹرف کوپانی فراہم کرنے والی مشینیں بھی پانی نہیں کھینچ رہی اورپانی کھینیچنے کے بجائے ہوا پھنس جاتی ہیں جسے چک وال میںخرابی سے گردانا جاتا ہے
اسی باعث ٹر ف کو پانی کی فراہمی بھی نہیںہورہی اور روزانہ مشین میں پائپ کے ذریعے پانی ڈالکر پانی کھینچا جاتاہے جس کے باعث پانی ٹرف کو لیٹ ملتا ہے.
اس حوالے سے ایڈمنسٹریٹر پشاور سپورٹس کمپلیکس جعفر شاہ سے موقف لینے کیلئے رابطہ کیا گیا مگر انہوں نے اس بار ے میں معلومات فراہم نہیں کی
اور نہ ہی بتانے کی ضرورت محسوس کی کہ کروڑوں روپے سے بننے واے لالہ ایوب ہاکی سٹیڈیم کے خراب مشین اور چک وال کے حوالے سے صوبائی سپورٹس ڈائریکٹریٹ کیا اقدامات اٹھا رہی ہیں ،واضح رہے کہ ایک سال قبل اسے انسٹال کیا گیا تھا