آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کو کراچی سے لاہور پہنچا دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا لاہور میں ٹور فائنل نہیں، چیمپئنز ٹرافی پی سی بی ہیڈکوارٹر پہنچائی جائے گی، اگلے مرحلے میں چیمپئنز ٹرافی افغانستان جائے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کو کراچی کے مختلف مقامات پر لے جایا گیا تھا، بدھ سے شروع ہونے والا آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا تین روزہ سفر کراچی میں مکمل ہونے کے بعد ٹرافی کو اب لاہور لایا گیا ہے۔
کراچی میں ٹرافی کا ایک فوٹو شوٹ مزار قائد پر ہوا، ٹرافی کو کے ایم سی کی تاریخی مرکزی عمارت بھی لے جایا گیا جہاں میئر کراچی مرتضیٰ وہاب اور صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ نے ٹرافی کا استقبال کیا اور تصاویر بھی بنوائیں، اس تاریخی عمارت پر بھی ٹرافی کا فوٹو شوٹ ہوا۔
آئی سی سی نے 14 نومبر کو ٹرافی متحدہ عرب امارات سے پاکستان پہنچائی تھی۔ ٹرافی کے ٹور کا آغاز 16 نومبر کو اسلام آباد سے کیا گیا تھا، 17 نومبر کو ٹرافی کو ٹیکسلا اور خانپور جبکہ 18 نومبر کو ایبٹ آباد لیجایا گیا۔
19 نومبر کو ٹرافی مری پہنچائی گئی، 20 نومبر کو اسے نتھیا گلی پہنچایا گیا اور اب اس کا کراچی کا ٹور شروع ہوچکا ہے جو 25 نومبر تک جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کو ایونٹ میں شریک تمام ممالک میں لے جایا جائے گا، پاکستان کے بعد ٹرافی 26 سے 28 نومبر تک افغانستان میں رہے گی۔ اس کے بعد 10 سے 13 دسمبر تک بنگلہ دیش،
15 سے 22 دسمبر تک جنوبی افریقہ، اور 25 دسمبر سے 5 جنوری تک آسٹریلیا کا ٹور ہوگا۔ اس کے بعد 6 جنوری سے 11 جنوری تک ٹرافی کا ٹور نیوزی لینڈ کا ہوگا، جبکہ 12 سے 14 جنوری تک انگلینڈ اور 15 سے 26 جنوری تک ٹرافی انڈیا میں رہے گی۔
واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے، تاہم بھارت کی جانب سے ٹیم نہ بھیجنے کے اعلان کے بعد صورتحال گھمبیر ہوگئی ہے
واضح رہے کہ آئی سی سی ابھی تک چیمپئنز ٹرافی کا شیڈول فائنل نہیں کر سکا، آئی سی سی شیڈول کے لئے بھارتی کرکٹ بورڈ اور پی سی بی سے رابطے میں ہے،
آئی سی سی بھارتی ٹیم کے پاکستان میں کھیلنے سے انکار کے حوالے سے ممبر بورڈز سے مشاورت کر رہا ہے، مشاورت کے بعد آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان کرے گا۔
چیمپئنز ٹرافی 2025 کے معاملے پر بھارت بے جا ضد اور پاکستان سخت اصولی موقف پر قائم ہے، بھارت چیمپئنز ٹرافی کا انعقاد ہائبرڈ ماڈل پر کرانے پر بضد ہے جبکہ پی سی بی ایونٹ کا انعقاد مکمل طور پر پاکستان میں کرانے کا خواہاں ہے۔