چارسدہ کے ہاکی ٹرف کا خواب چکنا چور، حکام کی غفلت کا شکار!
7 اکتوبر 2021 کو خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمود خان نے چارسدہ سپورٹس اسٹیڈیم میں عبدالولی خان ہاکی ٹرف کا افتتاح کیا۔ یہ منصوبہ 8.1 ملین روپے کی لاگت سے مکمل کیا گیا تھا اور اس کی تنصیب ایک سال میں مکمل ہوئی تھی۔
چارسدہ کے اس ہاکی ٹرف کا مقصد تھا کہ مقامی کھلاڑیوں کو عالمی معیار کی سہولت فراہم کی جائے تاکہ وہ بہتر تربیت حاصل کر سکیں۔ مگر ایک سال بعد ہی، اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے اس ٹرف کو درمیان سے کاٹ دیا،
جس سے یہ غیر استعمال کے قابل ہو گیا۔ اس سے مقامی ہاکی کھلاڑیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، کیونکہ انہیں تربیت کے لیے مناسب میدان دستیاب نہیں۔اب یہاں پر ہاکی کھیلنے والے کھلاڑیوں کو اس حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے.
مقامی ضلع سپورٹس آفیسر (DSO) چارسدہ اور کے پی کے سپورٹس ڈائریکٹوریٹ نے اس مسئلے پر کوئی کارروائی نہیں کی۔ کھلاڑیوں کی شکایات اور مشکلات کے باوجود، حکام خاموش ہیں اور ہاکی ٹرف کی مرمت کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔
یہ مسئلہ صرف چارسدہ میں ہاکی کے کھلاڑیوں کے لیے نہیں بلکہ پورے خیبر پختونخوا میں کھیلوں کی سہولتوں کی ناکافی حالت اور حکام کی غفلت کی ایک مثال ہے۔ مقامی کھلاڑی اس بات پر سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا ان کی آواز کبھی سنی جائے گی؟