لاہور(سپورٹس لنک رپورٹ)سپورٹس بورڈ پنجاب کے ملازمین کی جانب سے تبدیل ہونے والے ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب ندیم سرور کے اعزاز میں بدھ کے روز نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں الوداعی تقریب منعقد کی گئی، تقریب میں ڈائریکٹر ایڈمن جاوید چوہان، ڈائریکٹر سپورٹس محمد حفیظ بھٹی، ڈویژنل سپورٹس آفیسر ندیم قیصر، ڈپٹی ڈائریکٹر شاہد نظامی، پی آر او عبدالرئوف، اقبال شاہد سمیت سپورٹس بورڈ پنجاب کے تمام ملازمین شریک تھے، ڈائریکٹر ایڈمن جاوید چوہان اور دیگر نے تمام ملازمین کی جانب سے سابق ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب ندیم سرور کو گلدستہ پیش کیا اور ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔الوداعی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق ڈائریکٹر جنرل سپورٹس پنجاب ندیم سرور نے کہا ہے کہ میں اپنی تمام ٹیم کا شکر گزار ہوں جن کے تعاون سے ہم سب نے کامیابیاں سمیٹی ہیں، سپورٹس کے فروغ اور ترقی کے لئے مجھ سے جو کچھ ہوسکا وہ میں نے کیا، پنجاب گیمز اور سالانہ سپورٹس کیلنڈر کی بحالی سے نئے کھلاڑیوں کے لئے نئی راہیں کھلیں گی، میری تمام ٹیم بہت باصلاحیت ہے جن کی محنت سے ہم نے تمام ایونٹس کامیابی سے منعقد کئے۔
میں آپ سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں اور امید کرتا ہوں کے سپورٹس بورڈ پنجاب کے تمام ملازمین اسی جذبے اور محنت سے کام کرتے ہوئے سپورٹس کو مزید فروغ دینے کے لئے اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لائیں گے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایڈمن جاوید چوہان، ڈائریکٹر سپورٹس محمد حفیظ بھٹی، ڈویژنل سپورٹس آفیسر ندیم قیصر، ڈپٹی ڈائریکٹر شاہد نظامی، پی آر او عبدالرئوف نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ جناب ندیم سرور نے 9ماہ کی تعیناتی کے دوران سپورٹس بورڈ پنجاب کی سمت متعین کردی ہے
انہوں نے اپنی تعیناتی کے دوران تاریخی کام کئے جن میں 8سال بعد پنجاب گیمز اور سالانہ سپورٹس کیلنڈر کی بحالی شامل ہیں، پنجاب گیمز کی تاریخ سو سال پرانی ہے اس کی بحالی اہم کارنامہ ہے، اسی طرح جناب ندیم سرور نے پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار سپورٹس پالیسی کی تیاری کا بیڑا اٹھایا جو کہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے، سپورٹس پالیسی کے نافذ ہونے سے پنجاب میں سپورٹس کی سرگرمیاں عروج پر پہنچ جائیں گی اور بے شمار ٹیلنٹ سامنے آئے گا، انہوں نے مزید کہا ہے کہ جناب ندیم سرور نے نوجوانوں کی پسندیدہ گیمز کیلئے ایک ماہ کے تربیتی کیمپ لگانے کا سلسلہ شروع کیا جس سے کھلاڑیوں کی نئی کھیپ سامنے آئی ہیں ، اسی طرح کے کئی اقدامات ہیں جس سے پنجاب میں حقیقی معنوں میں سپورٹس کا کلچر بحال ہوا ہے۔