کوئنز ٹائون (سپورٹس لنک رپورٹ)پاکستان کرکٹ ٹیم کے بولنگ کوچ وقار یونس کا کہنا ہےکہ بدقسمتی سے بابر اعظم کی انجری غلط وقت پر ہوئی، ایسا کھلاڑی جس سے دوسری ٹیمیں ڈرتی ہوں اور کتراتی ہوں وہ ان فٹ ہو جائے تو حالات آسان نہیں ہو تے۔نیوزی لینڈ کے شہر کوئنز ٹاؤن سے ورچوئل پریس کانفرنس میں سوالات کے جواب دیتے ہوئے وقار یونس کا کہنا تھا کہ جس طرح کے حالات کا سامنا ہے ان میں آئیڈیل تیاریاں نہیں ہیں، کوویڈ 19 کی وجہ سے آئسولیشن میں رہنا اور پھر اس سے نکل کر تیاری کرنا آسان نہیں۔
وقار یونس کاکہنا تھا کہ دنیا بھر میں ان مشکل حالات کا سامنا ہے ،ہمیں ان حالات کے مطابق رہنا ہے،کمی بیشی رہ جاتی ہے اور کبھی انجریز کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، وقت کی کمی کی وجہ سے آپ کو زیادہ محنت کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اب ہم یہاں ہیں اور ہمیں اچھا کھیلنا ہے اور مقابلہ کرنا ہے۔ان کاکہنا تھاکہ مجھے امید ہے کہ جب ٹی ٹوئنٹی سیریز کا وقت شروع ہوگا ہم اس وقت تک بہت زیادہ تیار ہوں گے، ہم بہترین نتائج سامنے لانےکےلیےکھیلیں گے۔
بولنگ کوچ نے نیوزی لینڈ کی کنڈیشنز کے مطابق اپنے فاسٹ بولرز پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ فاسٹ بولرز میں ٹیلنٹ ہے انہوں نے حال ہی میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، وہ یہاں کھیل کر مزید گروم ہوں گے اور ان سے بہترین لینے کی کوشش کریں گے ، فاسٹ بولرز نوجوان ہیں وہ بیرون ملک جتنی زیادہ کرکٹ کھیلیں گے اتنا سیکھیں گے۔
وقار یونس نے کپتان بابر اعظم کی انجری کے بارے میں کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ بابراعظم دنیا کے بہترین بیٹسمینوں میں سے ایک ہیں، وہ پاکستان کے بھی بہترین بیٹسمین ہیں، وہ ان فٹ ہوگئے لیکن انجریز کھیل کا حصہ ہیں، بدقسمتی سے یہ انجری غلط وقت پر ہوئی ہے ، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہیں کہ یہ ایک جھٹکا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایسا کھلاڑی جس سے دوسری ٹیمیں ڈرتی ہوں اور کتراتی ہوں وہ ان فٹ ہو جائے تو حالات آسان نہیں ہو تے ، لیکن ہم اپنی طرف سے پوری کوشش کریں گےکہ ٹیم کو گرنے نہ دیں انہیں اعتماد دیں۔وقار یونس نے کہا کہ فاسٹ بولر محمد عامر میرے خیال میں ورک لوڈ کی وجہ سے باہر نہیں ہوئے ہیں یاکرکٹ چھوڑ گئے ہیں وہ اب بھی کرکٹ کھیل رہے ہیں، وہ اب وائٹ بال کرکٹ کھیلتے ہیں وہ ریڈ بال کرکٹ سے الگ ہو ئے ہیں جو ان کا اپنا انفرادی فیصلہ ہے، ہمارے پاس بولرز ہیں اور نوجوان ہیں ہم اس بات کا خیال رکھ رہے ہیں کہ کونسا بولرز کب کھیلےگا اورکونسا بولر کس فارمیٹ میں کھیلےگا ، شاہین آفریدی کے بھی لوڈ کو ہم دیکھ رہے ہیں، شاہین آفریدی کو ہم نے حال ہی کھلایا نہیں تھا۔
وقار یونس نے کہاکہ ایسا نہیں ہے کہ نیوزی لینڈ میں کنڈیشنز بہت مشکل ہوتی ہیں اور ہمیشہ ہی مشکلات پیز آتی ہیں ، ہم نوے کی دہائی اور دو ہزار میں اچھا کھیل چکے ہیں، نیوزی لینڈ کی سائیڈ اب بہت اچھی بن چکی ہے ، ہوم گراؤنڈز میں وہ بہت اچھا کھیلتے ہیں ،یہاں اس وقت پچز کا ایشو نہیں ہے ، کوویڈ کی وجہ سے جن مسائل کا سامنا ہے وہ بڑا ایشو ہے، ہم اس سیریز کے منتظر ہیں ، انجریز کتنی ہیں اس کے علاوہ یہ سوچ رہے ہیں کہ ہم نے اچھی کرکٹ کھیلنی ہے اور کھلاڑیوں سے بہترین پرفارمنس لینی ہے۔