حسن علی نے بھی ڈپارٹمنٹل ٹیموں کی واپسی کے لیے اپنا ووٹ دے دیا۔ برطانوی ویب سائٹ کو انٹرویو میں اس حوالے سے فاسٹ بولر حسن علی نے کہا کہ ہمیں سب سے پہلے تو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ہماری کرکٹ میں بہتری کیلیے سب سے اہم چیز کیا ہے، چاہے سیاستدان ہوں یا کرکٹ منتظمین انھیں اس سسٹم کو رائج کرنے کی ضرورت ہے جس سے ہمارا کھیل بہترین ہو اور ٹیلنٹ کی کوالٹی میں نکھار آئے۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک ڈپارٹمنٹل ٹیموں کی بات ہے تو یہ حقیقت ہے کہ اس سے بہت سے لوگوں کی روزی روٹی وابستہ تھی، نوکریوں کیلیے نوجوان کھیل کی جانب راغب ہوتے، ڈپارٹمنٹل ٹیموں کا حصہ بننے کے بعد اچھی پرفارمنس پیش کرکے وہ قومی ٹیم کا بھی حصہ بن جاتے تھے۔
پیسر نے کہا کہ ہماری 22 کروڑ کی آبادی ہے جس کیلیے صرف 6 علاقائی ٹیمیں ناکافی ہیں، میں سمجھتا ہوں کہ ریجنل ٹیموں کی تعداد 6 سے بڑھا کر 10 کردی جائے، اس کے ساتھ ڈپارٹمنٹل ٹیمیں بھی بحال کی جائیں، اس سے زیادہ کھلاڑیوں کو کرکٹ کھیلنے کے مواقع ملیں گے، جس سے نیا ٹیلنٹ بھی سامنے آنا شروع ہوجائے گا۔حسن علی نے مزید کہا کہ آسٹریلیا جیسی ٹیمیں جتنا زیادہ مستقبل میں ہمارے ملک کا دورہ کریں گی اتنا ہی نوجوانوں میں کھیل کے حوالے سے شوق بڑھتا جائے گا۔